رواجوں میں رواداری بہت ہے
رواجوں میں رواداری بہت ہے
یہاں رشتوں کی بیماری بہت ہے
بہت ہی ٹوٹ کر ملتی ہے دنیا
مگر اس میں اداکاری بہت ہے
کہیں پہچان میں دھوکہ نہ کھانا
کہ چہروں پر ریا کاری بہت ہے
اٹھا لیں گے کرن کا بوجھ کل ہم
ابھی یہ رات ہی بھاری بہت ہے
مگر ہے شرط سانسوں کی ضمانت
سفر کی یوں تو تیاری بہت ہے