رسم و راہ عوام کیا جانے

رسم و راہ عوام کیا جانے
عاشقی ننگ و نام کیا جانے


در گزر میں جو لطف پنہاں ہے
خوگر انتقام کیا جانے


نہ ہو جس دل میں سوز شمع عمل
جز سخن جز کلام کیا جانے


موج دریا کی ہو روش جس میں
وہ سکون و قیام کیا جانے


تلخیاں رنج بے نوائی کی
خاطر شاد کام کیا جانے


پوچھئے میکشوں سے لطف شراب
شیشہ کیا جانے جام کیا جانے


حسن فطرت کا جاوداں ہونا
بستہ صبح و شام کیا جانے


بندگی میں ہو بے خودی جس کی
وہ خودی کا مقام کیا جانے


سعیٔ تکمیل و عزم پایندہ
جذبۂ ناتمام کیا جانے


جسے عرفان ہجر حاصل ہو
وہ پیام و سلام کیا جانے


کیا ہیں آزاد زندگی کے مزے
کوئی مانوس دام کیا جانے


راہ کے سنگ و خشت کی ایذا
رہرو تیز گام کیا جانے


دم رفتار کیفیت دل کی
کوئی محشر خرام کیا جانے


مرتبہ کفر عشق کا طالبؔ
شیخ بیت الحرام کیا جانے