Talib Dehlavi

طالب دہلوی

طالب دہلوی کے تمام مواد

37 غزل (Ghazal)

    بصد شکوہ بصد آن بان نکلے گی

    بصد شکوہ بصد آن بان نکلے گی ہمارے ساتھ زمانے کی جان نکلے گی یہ زندگی کے قرینے سے آشکارا ہے کہ اپنی موت بھی عظمت نشان نکلے گی مجھے یقین ہے اپنی وفا پہ کچھ اتنا تری جفا بھی مری ہم زبان نکلے گی زبان کھل گئی میری کہیں جو محشر میں ہر ایک حرف سے اک داستان نکلے گی جو زندگی کی بلا تھی ...

    مزید پڑھیے

    ملا ہے دل ہمیں دلبر کی آرزو کے لئے

    ملا ہے دل ہمیں دلبر کی آرزو کے لئے زباں ملی ہے محبت کی گفتگو کے لئے تجھے حرم میں کلیسا میں دیر میں ڈھونڈھا کہاں کہاں نہ اٹھے پاؤں جستجو کے لئے تم آ گئے تو نہ ہم تم سے کہہ سکے کچھ بھی مگر زبان بنی آنکھ گفتگو کے لئے پسند آپ کو اپنے لئے جو ہو نہ سلوک نہ بھول کر بھی گوارا کریں عدو کے ...

    مزید پڑھیے

    رسم و راہ عوام کیا جانے

    رسم و راہ عوام کیا جانے عاشقی ننگ و نام کیا جانے در گزر میں جو لطف پنہاں ہے خوگر انتقام کیا جانے نہ ہو جس دل میں سوز شمع عمل جز سخن جز کلام کیا جانے موج دریا کی ہو روش جس میں وہ سکون و قیام کیا جانے تلخیاں رنج بے نوائی کی خاطر شاد کام کیا جانے پوچھئے میکشوں سے لطف شراب شیشہ کیا ...

    مزید پڑھیے

    وہ مشت خاک جو پروانۂ دلگیر بنتی ہے

    وہ مشت خاک جو پروانۂ دلگیر بنتی ہے جگر کی آگ بجھ جاتی ہے جب اکسیر بنتی ہے حیات جاودانی ہاتھ آتی ہے فنا ہو کر مری خاکستر دل رشک صد اکسیر بنتی ہے نہ جینا راس آتا ہے نہ مرنا راس آتا ہے نہ یہ تدبیر بنتی ہے نہ وہ تدبیر بنتی ہے کچھ اپنی خانہ‌ بربادی سے اندیشہ نہیں مجھ کو مری دو ...

    مزید پڑھیے

    ہو رہے ہیں نامہ و پیغام ہنستے بولتے

    ہو رہے ہیں نامہ و پیغام ہنستے بولتے کٹ رہی ہے ہر سحر ہر شام ہنستے بولتے مل رہے ہیں نت نئے انعام ہنستے بولتے کھا رہے ہیں آپ کے دشنام ہنستے بولتے آپ رسوا ہوں ہمارے سامنے ممکن نہیں اپنے سر لے لیں گے ہر الزام ہنستے بولتے دل لگی ہی دل لگی میں کام اپنا بن گیا آ گیا پہلو میں وہ گلفام ...

    مزید پڑھیے

تمام