رکھشا بندھن پر
یہ جو میرا بھائی ہے
سرمے کی سلائی ہے
نک چڑھا تو ہے لیکن
بہن کا فدائی ہے
میں اسے ستاتی ہوں
وہ بھی تاؤ کھاتا ہے
مجھ سے جیت سکتا ہے
پھر بھی ہار جاتا ہے
اس کی چھاؤں ٹھنڈی ہے
اس پہ پیار آتا ہے
خوش رہے خدا رکھے
منتیں مناتی ہوں
اس کی کامیابی کے
میں دیے جلاتی ہوں