رحمت بن کے اتری تھی کیوں زحمت بن گئی بیٹی
رحمت بن کے اتری تھی کیوں زحمت بن گئی بیٹی
میرا جرم گنہ بتلا دو پوچھتی رہ گئی بیٹی
بڑھتی ہوئی تکرار جہیز کی اور غربت کا بوجھ
اپنے آپ کو آگ لگا کے پھر اک مر گئی بیٹی
باغی نا فرمان بنی اور کبھی کلنک کا ٹیکہ
حق کی خاطر جب بھی کسی اصول پہ اڑ گئی بیٹی
یہ لڑکی کمزور سی لڑکی مریم بھی ہے زہرہ بھی
رابعہ بصری بنی تو پھر ولیوں سے بڑھ گئی بیٹی