نظم

میں
پونم کا چاند ہوں
جسے
جبر کے گہن نے
کھا لیا


میرے حسین و جمیل اللہ
حسین ہر معاملہ میرا کر دے
شکستہ دل ہوں شکستہ پر ہوں
شکستگی کو شگفتہ کر دے