ساون سے وہ پیار کرے ثمینہ اسلم ثمینہ 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اور خود بھی ہے آوارہ بادل کبھی تو بن برسے اڑ جائے اور کبھی تن من جل تھل اس کے پیار کی برکھا رت میں یوں بھیگوں میں دن رات بال بال سے موتی ٹپکیں امڈے آنکھوں سے برسات