ساون سے وہ پیار کرے

اور خود بھی ہے آوارہ بادل
کبھی تو بن برسے اڑ جائے
اور کبھی تن من جل تھل
اس کے پیار کی برکھا رت میں
یوں بھیگوں میں دن رات
بال بال سے موتی ٹپکیں
امڈے آنکھوں سے برسات