رہ کر بھی تجھ سے دور ترے آس پاس ہوں
رہ کر بھی تجھ سے دور ترے آس پاس ہوں
ہجراں میں جل رہی ہوں میں جیسے کپاس ہوں
قبضہ کیا ہے کس نے یہ میرے شعور پر
اک عمر ہو گئی ہے مجھے بد حواس ہوں
دنیا نہ دیکھ پائے گی تیرا کوئی بھی عیب
مجھ کو پہن کے دیکھ میں تیرا لباس ہوں
جس سے مرا سکون بھی دیکھا نہیں گیا
دعویٰ وہ کر رہا ہے ترا غم شناس ہوں
میں مسکرا کے بات تو کرتی ہوں اے سیاؔ
اب کس کو میں بتاؤں کی کتنی اداس ہوں