راکھ سلیم احمد 07 ستمبر 2020 شیئر کریں مرے دونوں ہاتھوں میں کچھ بھی نہیں راکھ ہے امیدوں کی جو آخری ساعتوں تک دھواں دے رہی تھیں اور آنسو..... لہو... اور بچپن کے دن یہ سب راکھ ہیں میں اس راکھ کو اپنے چہرے پہ مل کے کھڑا ہوں