قومی زبان

بے جا نوازشات کا بار گراں نہیں

بے جا نوازشات کا بار گراں نہیں میں خوش ہوں اس لیے کہ کوئی مہرباں نہیں آغوش حادثات میں پائی ہے پرورش جو برق پھونک دے وہ مرا آشیاں نہیں کیوں ہنس رہے ہیں راہ کی دشواریوں پہ لوگ ہوں بے وطن ضرور مگر بے نشاں نہیں گھبرائیے نہ گردش ایام سے ہنوز ترتیب فصل‌ گل ہے یہ دور خزاں نہیں کچھ ...

مزید پڑھیے

خموشی بول اٹھے ہر نظر پیغام ہو جائے

خموشی بول اٹھے ہر نظر پیغام ہو جائے یہ سناٹا اگر حد سے بڑھے کہرام ہو جائے ستارے مشعلیں لے کر مجھے بھی ڈھونڈنے نکلیں میں رستہ بھول جاؤں جنگلوں میں شام ہو جائے میں وہ آدم گزیدہ ہوں جو تنہائی کے صحرا میں خود اپنی چاپ سن کر لرزہ بر اندام ہو جائے مثال ایسی ہے اس دور خرد کے ہوش مندوں ...

مزید پڑھیے

بد قسمتی کو یہ بھی گوارا نہ ہو سکا

بد قسمتی کو یہ بھی گوارا نہ ہو سکا ہم جس پہ مر مٹے وہ ہمارا نہ ہو سکا رہ تو گئی فریب مسیحا کی آبرو ہر چند غم کے ماروں کا چارہ نہ ہو سکا خوش ہوں کہ بات شورش طوفاں کی رہ گئی اچھا ہوا نصیب کنارا نہ ہو سکا بے چارگی پہ چارہ گری کی ہیں تہمتیں اچھا کسی سے عشق کا مارا نہ ہو سکا کچھ عشق ...

مزید پڑھیے

غم دل حیطۂ تحریر میں آتا ہی نہیں

غم دل حیطۂ تحریر میں آتا ہی نہیں جو کناروں میں سمٹ جائے وہ دریا ہی نہیں اوس کی بوندوں میں بکھرا ہوا منظر جیسے سب کا اس دور میں یہ حال ہے میرا ہی نہیں برق کیوں ان کو جلانے پہ کمر بستہ ہے میں تو چھاؤں میں کسی پیڑ کی بیٹھا ہی نہیں اک کرن تھام کے میں دھوپ نگر تک پہنچا کون سا عرش ہے جس ...

مزید پڑھیے

ساحل تمام اشک ندامت سے اٹ گیا

ساحل تمام اشک ندامت سے اٹ گیا دریا سے کوئی شخص تو پیاسا پلٹ گیا لگتا تھا بے کراں مجھے صحرا میں آسماں پہنچا جو بستیوں میں تو خانوں میں بٹ گیا یا اتنا سخت جان کہ تلوار بے اثر یا اتنا نرم دل کہ رگ گل سے کٹ گیا بانہوں میں آ سکا نہ حویلی کا اک ستون پتلی میں میری آنکھ کی صحرا سمٹ ...

مزید پڑھیے

سر رہ اب نہ یوں مجھ کو پکارو تم ہی آ جاؤ

سر رہ اب نہ یوں مجھ کو پکارو تم ہی آ جاؤ ذرا زحمت تو ہوگی راز دارو تم ہی آ جاؤ کہیں ایسا نہ ہو دم توڑ دیں حسرت سے دیوانے قفس تک ان سے ملنے کو بہارو تم ہی آ جاؤ بھروسا کیا سفینے کا کئی طوفان حائل ہیں ہماری نا خدائی کو کنارو تم ہی آ جاؤ ابھی تک وہ نہیں آئے یقیناً رات باقی ہے ہماری غم ...

مزید پڑھیے

تو نے کیا کیا نہ اے زندگی دشت و در میں پھرایا مجھے

تو نے کیا کیا نہ اے زندگی دشت و در میں پھرایا مجھے اب تو اپنے در و بام بھی جانتے ہیں پرایا مجھے اور بھی کچھ بھڑکنے لگا میرے سینے کا آتش کدہ راس تجھ بن نہ آیا کبھی سبز پیڑوں کا سایا مجھے ان نئی کونپلوں سے مرا کیا کوئی بھی تعلق نہ تھا شاخ سے توڑ کر اے صبا خاک میں کیوں ملایا ...

مزید پڑھیے

غم حیات کی لذت بدلتی رہتی ہے

غم حیات کی لذت بدلتی رہتی ہے بقدر فکر شکایت بدلتی رہتی ہے حریم راز امید کرم کہ ذوق نمود خلوص دوست کی قیمت بدلتی رہتی ہے کبھی غرور کبھی بے رخی کبھی نفرت شبیہ جوش محبت بدلتی رہتی ہے نہیں کہ تیرا کرم مجھ کو ناگوار نہیں یہ غم ہے وجہ مسرت بدلتی رہتی ہے اگر فریب حسیں ہو تو پھر فریب ...

مزید پڑھیے

اس بت کدے میں تو جو حسیں تر لگا مجھے

اس بت کدے میں تو جو حسیں تر لگا مجھے اپنے ہی اک خیال کا پیکر لگا مجھے جب تک رہی جگر میں لہو کی ذرا سی بوند مٹھی میں اپنی بند سمندر لگا مجھے مرجھا گیا جو دل میں اجالے کا سرخ پھول تاروں بھرا یہ کھیت بھی بنجر لگا مجھے اب یہ بتا کہ روح کے شعلے کا کیا ہے رنگ مرمر کا یہ لباس تو سندر لگا ...

مزید پڑھیے

دوستی کا فریب ہی کھائیں

دوستی کا فریب ہی کھائیں آؤ کاغذ کی ناؤ تیرائیں ہم اگر رہروی کا عزم کریں منزلیں کھنچ کے خود چلی آئیں ہم کو آمادۂ سفر نہ کرو راستے پر خطر نہ ہو جائیں ہم سفر رہ گئے بہت پیچھے آؤ کچھ دیر کو ٹھہر جائیں مطربہ ایسا گیت چھیڑ کہ ہم زندگی کے قریب ہو جائیں ان بہاروں کی آبرو رکھ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 939 سے 6203