اب کی چمن میں گل کا نے نام و نے نشاں ہے
اب کی چمن میں گل کا نے نام و نے نشاں ہے فریاد بلبلاں ہے یا شہرۂ خزاں ہے ہم سیر کر جو دیکھا روئے زمیں کے اوپر آسودگی کہاں ہے جب تک یہ آسماں ہے ہم کیا کہیں زباں سے آپ ہی تو سن رہے گا شکوہ ترے ستم کا ظالم جہاں تہاں ہے مدت ہوئی کہ مر کر میں خاک ہو گیا ہوں جینے کا بد گماں کو اب تک مرے ...