ساقی مئے گل رنگ مرے لب سے ملا دیکھ
ساقی مئے گل رنگ مرے لب سے ملا دیکھ جس وقت بہکنے میں لگوں تب تو مزہ دیکھ گر دیکھنا ہے بلبل نالاں کا تماشہ تو باد صبا باغ میں تو گل کو ہنسا دیکھ بگڑی ہے شب وصل تو وہ مجھ سے کہے ہے اب کی تو بدن کو تو مرے ہاتھ لگا دیکھ پیچھا ترا چھوڑیں نہ کبھی بوسہ لیے بن دو روز ہم ایسوں کو ذرا منہ تو ...