قومی زبان

میں اپنی نظمیں واپس لینے کو تیار ہوں

میری نظموں نے کچھ لوگوں سے لا پروائی برتی ہے میری نظموں نے کچھ لوگوں کو اذیت پہنچائی ہے میری نظموں نے کچھ لوگوں کو مار ڈالا ہے میں اپنی ساری نظمیں واپس لینے کو تیار ہوں مجھے سب لوگوں سے معافی چاہیئے تاکہ میں برداشت کر سکوں دنیا کی لاپروائی اذیت سے تڑپتا ہوا دل اور اپنی موت

مزید پڑھیے

میں رکھ دیتی ہوں تمہارا نام فوٹو گرافر

لوگ سمجھتے ہیں تمہارا ایک ہی نام ہے مگر میں جانتی ہوں ایسا نہیں ہے میں تو رکھ لیتی ہوں ہر روز تمہارا ایک نیا نام لو آج میں رکھ دیتی ہوں تمہارا نام فوٹو گرافر تو اپنے نام کے مطابق تم اتارو تصویروں میں اپنی آنکھیں، ناک، رخسار اور ہونٹ اور ای میل کرتے رہو مجھے تاکہ میں اتارتی ...

مزید پڑھیے

آخری کیل

ایک خوب صورت دن میں نے سوچا میں اپنے زیر انتظام بارہ ستونوں کو آراستہ کروں پھر میں نے بحث کی ایک سربراہ کی حیثیت سے میرا فیصلہ ہوگا کہ میں ان ستونوں کو کیسے آراستہ کروں مصنوعی پھولوں کے گلدستے لگاؤں جامد حیات تصویریں یا شاعروں کے خاکے تعلیمی بورڈ بیٹھا مسکراتا رہا اور سسٹر ...

مزید پڑھیے

تنہائی کے فن میں کامیاب

اپنی ازلی آرزو کے مطابق میں بالکل آزاد ہو چکی ہوں ہر خواہش سے لالچ سے خوف سے غم سے نفرت سے میں چاہوں تو روکنگ چیئر پر صبح سے شام کر سکتی ہوں یا رات بھر سفید کپڑے پر رنگ برنگے پھول کاڑھ سکتی ہوں یا جنگل میں اتنی دور جا سکتی ہوں کہ واپس نہ آ سکوں یا دائرے میں گھومتے ہوئے اپنے آپ کو ...

مزید پڑھیے

انتظار

تمہیں معلوم ہے وہ بے خودی کا کیسا عالم تھا مرے ہونٹوں میں جلتی پٹریاں بھی مسکراتی تھیں مری آنکھوں کو راتیں جاگنے کا غم نہیں تھا جب مرے ہاتھوں میں بکھری سلوٹیں شکوہ نہ کرتی تھیں مرے پیروں کا ننگا پن کہیں بے دم نہیں تھا جب مجھے کھدر کے ملبوسات بھی رسوا نہ کرتے تھے کسی کھانے کی باسی ...

مزید پڑھیے

جب ستارہ تھک گیا

جب ستارہ تھک گیا گردش سے روز و شب کی تو بیٹھ گیا گھس کر فٹبال اسٹیڈیم میں سنیما ہال میں شادی کی تقریب میں جنازے کی نماز میں وہ کوشش کر رہا تھا دیکھنے کی اور سمجھنے کی تاکہ ہنسانا شروع کر دے رونے کے مقام پر یا اس کے برعکس وہ آہستہ آہستہ سب کچھ جان جاتا اور شاید سب ٹھیک کر دیتا مگر ...

مزید پڑھیے

دیواریں پیچھے جا سکتی ہیں

لگتا ہے یہ کوئی خواب ہے ایک گنبد نما بند کمرہ ہے جس کی دیواریں دھیرے دھیرے سکڑ رہی ہیں میرے قریب آ رہی ہیں دیواریں بے قرار لگتی ہیں میرا دم گھونٹنے یا مجھے پیس ڈالنے کے لیے ایک آواز آتی ہے یہ دنیا ہے میری آنکھ کھل جاتی ہے مگر بند کمرے کی دیواریں ابھی تک سکڑ رہی ہیں آواز آتی ...

مزید پڑھیے

آزادی سے نیندوں تک

زندگی کی چٹانوں سے سزاؤں کا سمندر ٹکراتا ہے اور سفید چٹانیں سمندر کی کالی کر دینے والی طاقت سے بے خبر خوابوں کے غرور سے لبریز ہیں پانی چٹانوں میں راستے بناتا رہتا ہے اور ایسے میں کوئی نہیں جانتا ہم آزادی کے جوگ میں تنہائی کے کس کس جنگل میں بھٹکے ہیں آزادی کے لباس کو اپنا بدن ...

مزید پڑھیے

چھوٹی سی کھڑکی ہے

چھوٹی سی دیوار کی چھوٹی سی کھڑکی ہے کیا دیکھنا پسند کرو گے نیچے کیچڑ ہے، اوپر ستارے کیچڑ کو تو ہاتھ بڑھا کر چھو بھی سکتے ہو ستاروں سے قسمت کا حال پوچھ دیکھو وہ جھونپڑی جس کے لیے تم خطرناک حد تک اپنے جسم کو موڑ رہے ہو دوسری دیوار کے پیچھے ہے نظر نہیں آئے گی

مزید پڑھیے

آگ کی کہانیاں

ہاں یہ سچ ہے کہ تم نے مجھے اور اسے اور پھر اسے اور آخر میں اسے بچا لیا میں اک آگ میں تھی اور میرے بعد وہ بھی اور پھر وہ بھی اور آخر میں وہ بھی صرف تم باہر تھیں تم نے سب کو دیکھا ایک ایک کر کے تم نے ہمیں بچا لیا پھر ہم نے اپنی اپنی آگ کی کہانیاں سنائیں اور تم نے سنیں ہم نے مقابلہ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 565 سے 6203