طائر خوش رنگ کو بے بال و پر دیکھے گا کون
طائر خوش رنگ کو بے بال و پر دیکھے گا کون اس کو خود اپنے لہو میں تر بہ تر دیکھے گا کون آج تو ہر شخص ہے سائے سے تیرے شاد کام خشک ہونے پر تجھے کل اے شجر دیکھے گا کون یہ تو سچ ہے کچھ جزیرے ہیں ادھر بے حد حسیں ان کو لیکن بحر خوں میں پیر کر دیکھے گا کون توڑ کر آخر ہوس کا یہ طلسم زر ...