زندگانی کا کوئی باب سمجھ لو لڑکی
زندگانی کا کوئی باب سمجھ لو لڑکی بھول ہی جاؤ مجھے خواب سمجھ لو لڑکی عشق کرنے کی ہے خواہش یہ میں سمجھا لیکن تم مرے جسم کے آداب سمجھ لو لڑکی وصل کی رات وہ میں نے جسے تعمیر کیا حسرت عشق کی محراب سمجھ لو لڑکی تم نے برسات کے موسم میں جسے دیکھا تھا وہ ہے سوکھا ہوا تالاب سمجھ لو ...