قومی زبان

آئینۂ خیال تھا عکس پذیر راز کا

آئینۂ خیال تھا عکس پذیر راز کا طور شہید ہو گیا جلوۂ دل نواز کا پایہ بہت کیا بلند اس نے حریم ناز کا تا نا پہنچ سکے غبار رہ گزر‌ نیاز کا خستگیٔ کلیم نے نکتہ عجب سمجھا دیا ورنہ حریف میں بھی تھا اس مژۂ دراز کا دیر ملا تھا راہ میں کعبے کو ہم نکل گئے جذبۂ شوق میں دماغ کس کو ہو ...

مزید پڑھیے

یہاں ہر آنے والا بن کے عبرت کا نشاں آیا

یہاں ہر آنے والا بن کے عبرت کا نشاں آیا گیا زیر زمیں جو کوئی زیر آسماں آیا نہ ہو گرم اس قدر اے شمع اس میں تیرا کیا بگڑا اگر جلنے کو اک پروانۂ آتش بجاں آیا خدا جانے ملا کیا مجھ کو جا کر ان کی محفل میں کہ باصد نامرادی بھی وہاں سے شادماں آیا جمایا رنگ اپنا میں نے مٹ کر تیرے کوچے ...

مزید پڑھیے

میں رستے میں جہاں ٹھہرا ہوا تھا

میں رستے میں جہاں ٹھہرا ہوا تھا وہیں تو دھوپ کا چہرہ کھلا تھا سبھی الفاظ تھے میری زباں کے مگر میں نے کہاں کچھ بھی کہا تھا وہ کس کے جسم کی خوشبو تھی آخر ہوا سے تذکرہ کس کا سنا تھا سمندر میں بہت ہلچل تھی اک دن سفینہ کس کا ڈوبا جا رہا تھا کہ جیسے خواب سا دیکھا تھا کوئی بس اتنا یاد ...

مزید پڑھیے

دل کے کہنے پہ چلوں عقل کا کہنا نہ کروں

دل کے کہنے پہ چلوں عقل کا کہنا نہ کروں میں اسی سوچ میں ہوں کیا کروں اور کیا نہ کروں زندگی اپنی کسی طرح بسر کرنا ہے کیا کروں آہ اگر تیری تمنا نہ کروں مجلس وعظ میں کیا میری ضرورت ناصح گھر میں بیٹھا ہوا شغل مے و مینا نہ کروں مست ہے حال میں دل بے خیر مستقبل سوچتا ہوں اسے ہشیار کروں ...

مزید پڑھیے

چلا جاتا ہے کاروان نفس

چلا جاتا ہے کاروان نفس نہ بانگ درا ہے نہ صوت جرس برس کتنے گزرے یہ کہتے ہوئے کہ کچھ کام کر لیں گے اب کے برس نہ وہ پوچھتے ہیں نہ کہتا ہوں میں رہی جاتی ہے دل کی دل میں ہوس وہ حسرت زدہ صید میں ہی تو ہوں ہے پرواز جس کی دردن ہوس ستم ہیں یہ وحشتؔ تری غفلتیں تجھے کاش ہوتا شمار نفس

مزید پڑھیے

سنگ طفلاں فدائے سر نہ ہوا

سنگ طفلاں فدائے سر نہ ہوا آج اس کوچے میں گزر نہ ہوا ہم بھی تھے جوہر گراں مایہ پر کوئی صاحب نظر نہ ہوا امن عالم میں کیوں نہیں یا رب اس کے قابل مگر بشر نہ ہوا بے کسی پردہ دار درد ہوئی خیر گزری کہ اپنا گھر نہ ہوا قدردانی کی کیفیت معلوم عیب کیا ہے اگر ہنر نہ ہوا سر جھکائے جو آتے ہو ...

مزید پڑھیے

تیر نظر نے ظلم کو احساں بنا دیا

تیر نظر نے ظلم کو احساں بنا دیا ترکیب دل نے درد کو درماں بنا دیا صد شکر آج ہو گئی تکمیل عشق کی اپنے کو خاک کوچۂ جاناں بنا دیا کوتاہی کوئی دست جنوں سے نہیں ہوئی دامن کو ہم کنار گریباں بنا دیا چھوڑی ہے جب سے میں نے سلامت روی کی چال دشواریوں کو راہ کی آساں بنا دیا اے مشعل امید یہ ...

مزید پڑھیے

کہتے ہو اب مرے مظلوم پہ بیداد نہ ہو

کہتے ہو اب مرے مظلوم پہ بیداد نہ ہو ستم ایجاد ہو پھر کیوں ستم ایجاد نہ ہو نہیں پیمان وفا تم نے نہیں باندھا تھا وہ فسانہ ہی غلط ہے جو تمہیں یاد نہ ہو تم نے دل کو مرے کچھ ایسا کیا ہے ناشاد شاد کرنا بھی جو اب چاہو تو یہ شاد نہ ہو جو گرفتار تمہارا ہے وہی ہے آزاد جس کو آزاد کرو تم کبھی ...

مزید پڑھیے

کہیں اندھیرے کہیں روشنی سے ڈرتے ہوئے

کہیں اندھیرے کہیں روشنی سے ڈرتے ہوئے تمام عمر گزاری ہے ہم نے مرتے ہوئے اڑا کے لے تو گئی شاخ سے سبھی پتے ہوا نے دکھ بھی نہ پوچھا مرا گزرتے ہوئے کہیں یہ خواب سی تصویر بول اٹھی تو خیال آیا مصور کو رنگ بھرتے ہوئے اسے تو بوجھ اٹھانا تھا اپنی ہستی کا وہ مسکرا نہ سکا آج بھی سنورتے ...

مزید پڑھیے

بس یہی بات یہاں حرف ملامت کی ہے

بس یہی بات یہاں حرف ملامت کی ہے میں نے دریا کی نہیں دشت کی بیعت کی ہے قتل سورج کو کیا وہ بھی چھپا کر خنجر شام والوں نے سحر میں یہ سیاست کی ہے ورنہ کیا ہم کو غرض حال تمہارا پوچھیں بات یہ کچھ بھی نہیں صرف محبت کی ہے ہم تو موجوں سے لڑے اور کنارے پہنچے ہم نے کب ڈوبتی کشتی کی حمایت کی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 440 سے 6203