سینے میں آگ آنکھ سوئے در لگی رہے
سینے میں آگ آنکھ سوئے در لگی رہے کام انتظار یار میں اے دل یہی رہے پہلو کے ساتھ چاک جگر بھی ضرور ہے خنجر کے ساتھ ایک قرولی لگی رہے دعوت مہ صیام کی لازم ہے زاہدو دس بیس روز مشغلۂ مے کشی رہے اے طفل ڈر ہے چشم بد پر چرخ کا ہیکل ضرور تیرے گلے میں پڑی رہے سو لطف وصل اٹھائیں گے اک اور ...