شاعری

ہمارے لیے تو یہی ہے!

ہمارے لیے تو یہی ہے کہ تمہارا جلوس جب شاہراہ سے گزرے تو تم اپنی انگلیوں کی تتلیاں ہماری جانب اڑاؤ اپنی انگلیوں کو ہونٹوں سے چھوتے ہوئے ہماری جانب ایک بوسے کی صورت اچھالو جسے سمیٹنے کے لیے ہم ایک ساتھ لپکیں ہمارے لیے تو یہی ہے کہ تمہارا لباس ہم پر مہربان ہو جائے تم اپنی بگھی سے ...

مزید پڑھیے

ایک مجسمے کی زیارت

تم ایک مجسمہ جو فن کار کی انگلیوں میں پروان نہیں چڑھا تم ایک مجسمہ جس پر سنگ مرمر نرم پڑ گیا میں ان انگلیوں کا دکھ جو تمہیں خلق کرنے کے وجد سے نہیں گزرا اور اس دل کا جو کھل نہیں سکا تمہاری پوروں کے ساتھ ساتھ تم آتی جاتی سانسیں میں دکھ ان سانسوں کا جو تم میں شامل نہیں ہوئیں دکھ ان ...

مزید پڑھیے

سیڑھیوں سے اوپر ایک مکان

ان سیڑھیوں پر اور ان سے اوپر ایک تنگ مکان کے فرش پر اکیسویں صدی کا کوئی مصور وہ ہونٹ دریافت نہیں کر سکا جو تمہارے پیروں کو چوم نہیں سکے اور مکان کی وہ دیواریں جن سے تمہاری کمر رگڑ نہیں کھا سکی اور کوئی نظم تمہاری خواہش کرنے والے وہ لفظ نہیں ڈھونڈ سکی جو ان سیڑھیوں سے اوپر ایک تنگ ...

مزید پڑھیے

ایک عشق کی نسلی تاریخ

میں اس کی سانسیں سونگھتا ہوا دریاؤں اور میدانوں میں داخل ہوا تھا اور وہ مجھے زرخیز زمین کی طرح ملی تھی میں تاریک رات میں جنما ہوا مہتاب تھا اور وہ شریانوں سے خون اچھال دینے والی تمازت تھی میں ریت کی کشادہ دامنی تھا اور اس کی پشت سرما کے سورج کی طرح تھی میں ایڑ لگائے ہوئے گھوڑے کی ...

مزید پڑھیے

اچانک مر جانے والے لوگ

موت ایک اہم کام ہے اسے یکسو ہو کر کرنا چاہئے یا سارے کام نمٹا کر کسی کاروباری سودے سے پہلے انتخابی مہم کے دوران اور نظم کے وسط میں موت نہیں آنی چاہیئے موت سے پہلے ارادے پورے کر لینے چاہئیں انہیں دریا میں پھینک دینا چاہئے یا انہیں وصیت میں لکھ دینا چاہئے ایسا کرنے والے اداس ہو ...

مزید پڑھیے

آزادی کا محل وقوع۔۱

میں باہر سے آزاد نہیں اندر سے ہوں خواب میں اس سے زیادہ میں خواب کی آزادی اپنے اندر لا کر اس کی سوچ جیتا ہوں چاہتا ہوں اسے باہر لا کر اس کی زندگی جینا اگر خواب کی واقعیت فرض کر لی جائے میری آزادی واقع ہو چکی میری آزادی واقع ہو چکی میں اپنی آزادی میں واقع نہیں ہوا میری آزادی واقع ...

مزید پڑھیے

مجھے ایک کشتی بنانے کی اجازت دو

اگر تم میری دھرتی کو اپنے گھوڑوں کی چراگاہ اپنے کتوں کی شکارگاہ بنانا چاہتے ہو تو مجھے بھی ایک کشتی بنانے کی اجازت دو جس میں میں لاد کر لے جا سکوں اپنا کنبہ خوابوں کی گٹھریاں اور ایک عورت جو میرے ساتھ چلنا پسند کرتی تھی مجھے نکال کر لے جانے دو گلیاں جن کی دھول میرے پیروں نے ...

مزید پڑھیے

نگہ کی شعلہ فزائی کو کم ہے دید اس کی

نگہ کی شعلہ فزائی کو کم ہے دید اس کی چراغ چاہتا ہے لو ذرا مزید اس کی درون دل کسی زخم دہن کشا کی طرح بہت دنوں سے طلب ہے بڑی شدید اس کی ملا تو ہے کوئی بنت عنب سا لب لیکن ہمارے شہر میں ممنوع ہے کشید اس کی اب اس کا حق ہے بہشت بدن پہ جا اٹھنا نگہ ہوئی ہے رہ دید پر شہید اس کی میں سر بہ ...

مزید پڑھیے

بدن کو وجد ترے بے حساب و حد آئے

بدن کو وجد ترے بے حساب و حد آئے مری رسائی میں گر تیرا جزر و مد آئے میں اک دفعہ تجھے چوموں تو تیرے خوابوں میں کسی بھی مرد کا چہرہ نہ تا ابد آئے میں تیغ عشق سے گر تول دوں بدن تیرا تری نظر میں نہ میزان نیک و بد آئے جو تیرے خواب میں آ جائے برشگال مرا مرے لیے نہ ترے لب پہ رد و کد آئے ہر ...

مزید پڑھیے

تم موت اور محبت کی خوش بو سے بنی ہو

تم موت اور محبت کی خوش بو سے بنی ہو میں تمہاری خوشبو کو ریزہ ریزہ سمیٹتی سانسوں سے سایہ دار جگہوں میں جمع ہو جانے والی موت کی خوشبو کو تم اپنے شانوں پر کھلا چھوڑ دیتی ہو اور محبت کی خوشبو کو اپنے چہرے پر مسکراتا رہنے دیتی ہو موت کی خوشبو تمہاری آنکھوں میں جمع ہو جاتی ہے اور تم ...

مزید پڑھیے
صفحہ 63 سے 5858