شاعری

اس پہ کیا گزرے گی وقت مرگ اندازہ لگا

اس پہ کیا گزرے گی وقت مرگ اندازہ لگا منتشر ہستی کا اپنی جس کو شیرازہ لگا اولیا اللہ کی چوکھٹ کے بھی آداب ہیں سر اٹھا کر جو بھی آیا اس کو دروازہ لگا نور کی چادر تنی ہے یوں فضائے دہر پر جیسے تارے توڑنے کو دست خمیازہ لگا جانے کس انداز سے اس شوخ نے ڈالی نظر جو پرانا زخم تھا وہ بھی ...

مزید پڑھیے

ہم سے ملتے ہیں وہ در پردہ شکایت کے عوض

ہم سے ملتے ہیں وہ در پردہ شکایت کے عوض چاند روپوش ہو جس طرح لطافت کے عوض اپنی ہستی کو مٹا کر ہی تو پایا ہے اسے ہم کو حاصل ہے رضا اس کی اطاعت کے عوض زندگانی تری برباد نہیں ہوتی کبھی ہر عمل ہوتا جو الحمد کی آیت کے عوض حسن جدت سے بھی آراستہ کر لیجے کلام آپ پابند روایت نہ ہوں عادت کے ...

مزید پڑھیے

ثناۓ خواجہ مرے ذہن کوئی مضموں سوچ (ردیف .. ن)

ثناۓ خواجہ مرے ذہن کوئی مضموں سوچ جناب وادیٔ حیرت میں گم ہوں کیا سوچوں زبان مرحلۂ مدح پیش ہے کچھ بول مجال حرف زدن ہی نہیں ہے کیا بولوں قلم بیاض عقیدت میں کوئی مصرع لکھ بجا کہا سر تسلیم خم ہے کیا لکھوں شعور ان کے مقام پیمبری کو سمجھ میں قید حد میں ہوں وہ بے کراں میں کیا ...

مزید پڑھیے

رموز مصلحت کو ذہن پر طاری نہیں کرتا

رموز مصلحت کو ذہن پر طاری نہیں کرتا ضمیر آدمیت سے میں غداری نہیں کرتا قلم شاخ صداقت ہے زباں برگ امانت ہے جو دل میں ہے وہ کہتا ہوں اداکاری نہیں کرتا میں آخر آدمی ہوں کوئی لغزش ہو ہی جاتی ہے مگر اک وصف ہے مجھ میں دل آزاری نہیں کرتا میں دامان نظر میں کس لیے سارا چمن بھر لوں مرا ذوق ...

مزید پڑھیے

بتاؤں کیا کسی سے دل میں کیا کیا ٹوٹ جاتا ہے

بتاؤں کیا کسی سے دل میں کیا کیا ٹوٹ جاتا ہے کہ جب مفلس کے بچے کا کھلونا ٹوٹ جاتا ہے یہ میری بد نصیبی ہے بتاؤں کس طرح تم کو وہ جب سپنے میں آتے ہیں تو سپنا ٹوٹ جاتا ہے بہت ہی مضطرب رہتا ہے وہ ہر پل زمانے میں کہ جس انساں کا الفت سے بھروسہ ٹوٹ جاتا ہے لگائے لاکھ چہرے پر کوئی چہرہ مگر ...

مزید پڑھیے

وہ خوابوں میں تو آنا چاہتا ہے

وہ خوابوں میں تو آنا چاہتا ہے مگر نیندیں اڑانا چاہتا ہے جسے میں نے بچایا ظلمتوں سے دیا میرا بجھانا چاہتا ہے اسے کہنا تمہارا حال سن کر کوئی آنسو بہانا چاہتا ہے لبوں سے کچھ بھی کہتا ہی نہیں ہے وہ آنکھوں سے جتانا چاہتا ہے وہ دعوے اچھے دن کے کرکے عاقبؔ ہمیں پاگل بنانا چاہتا ہے

مزید پڑھیے

ہم جو گزرے ہوئے لمحوں کی طرف دیکھتے ہیں

ہم جو گزرے ہوئے لمحوں کی طرف دیکھتے ہیں ایسا لگتا ہے کہ صدیوں کی طرف دیکھتے ہیں جن کو معلوم ہے نیندوں کے اجڑنے کا عذاب جاگتی آنکھ سے خوابوں کی طرف دیکھتے ہیں یاد آتا ہے ہمیں آپ کا چہرہ اکثر ہم اگر چاند ستاروں کی طرف دیکھتے ہیں منتظر ہوں گے کئی دن سے کسی کے شاید لوگ حسرت سے جو ...

مزید پڑھیے

میری خواہش قبول کر لیجے

میری خواہش قبول کر لیجے عشق کرنے کی بھول کر لیجے بخش دیجے مجھے سبھی کانٹے اپنے دامن میں پھول کر لیجے آئنے کو نہ دیجئے تہمت صاف چہرے کی دھول کر لیجے آپ کو کوئی کیا ہرائے گا اپنے پختہ اصول کر لیجے دل کو لازم قرار آئے گا آپ ذکر رسول کر لیجے

مزید پڑھیے

ڈبو کے ملک سے تیرے حساب کا سورج

ڈبو کے ملک سے تیرے حساب کا سورج نکالنا ہے ہمیں انقلاب کا سورج کسی بھی شخص کو لاتے نہیں وہ نظروں میں بلندیوں پہ ابھی ہے جناب کا سورج مٹا کے ظلم کی رکھ دے گا یہ تمازت کو نکل رہا ہے نئی آب و تاب کا سورج ہے نور چھایا ہوا ہر طرف زمانے میں چمک رہا ہے کسی کے شباب کا سورج اگر غریب کا بے ...

مزید پڑھیے

دھوپ تھی سائبان تھا ہی نہیں

دھوپ تھی سائبان تھا ہی نہیں میرا کوئی مکان تھا ہی نہیں میں جہاں جا کے لوٹ آیا ہوں اس کے آگے جہان تھا ہی نہیں تم مجھے چھوڑ بھی تو سکتے ہو یہ تو مجھ کو گمان تھا ہی نہیں آپ روئے تھے کیوں بچھڑتے ہوئے کچھ اگر درمیان تھا ہی نہیں کیسے مشکل کا سامنا کرتے حوصلہ جب چٹان تھا ہی نہیں وقت ...

مزید پڑھیے
صفحہ 5821 سے 5858