شاعری

نثری نظم

نثر ابا نظم اماں دونوں کو انکار ہے یہ جو نثری نظم ہے یہ کس کی پیدا وار ہے صرف لفاظی پہ مبنی ہے یہ تجریدی کلام جس میں عنقا ہیں معانی لفظ پردہ دار ہے نثر ہے گر نثر تو وہ نظم ہو سکتی نہیں نظم جو ہو نثر کی مانند وہ بیکار ہے قافیے کی کوئی پابندی نہ ہے قید ردیف بے در و دیوار کا یہ گھر بھی ...

مزید پڑھیے

دی ہے وحشت تو یہ وحشت ہی مسلسل ہو جائے

دی ہے وحشت تو یہ وحشت ہی مسلسل ہو جائے رقص کرتے ہوئے اطراف میں جنگل ہو جائے اے مرے دشت مزاجو یہ مری آنکھیں ہیں ان سے رومال بھی چھو جائے تو بادل ہو جائے چلتا رہنے دو میاں سلسلہ دل داری کا عاشقی دین نہیں ہے کہ مکمل ہو جائے حالت ہجر میں جو رقص نہیں کر سکتا اس کے حق میں یہی بہتر ہے کہ ...

مزید پڑھیے

یاد کر کر کے اسے وقت گزارا جائے

یاد کر کر کے اسے وقت گزارا جائے کس کو فرصت ہے وہاں کون دوبارہ جائے شک سا ہوتا ہے ہر اک پہ کہ کہیں تو ہی نہ ہو اب ترے نام سے کس کس کو پکارا جائے سائرہ تجھ کو بہت یاد ہیں اس کی باتیں کیوں نہ کچھ وقت ترے ساتھ گزارا جائے جس طرح پیڑ کو بڑھنے نہیں دیتی کوئی بیل کیا ضروری ہے مجھے گھیر کے ...

مزید پڑھیے

مرے بدن میں لہو کا کٹاؤ ایسا تھا

مرے بدن میں لہو کا کٹاؤ ایسا تھا کہ میرا ہر بن مو ایک گھاؤ ایسا تھا بچھڑتے وقت عجب الجھنوں میں ڈال گیا وہ ایک شخص کہ سیدھے سبھاؤ ایسا تھا چلی جو بات کوئی رات کے تعاقب میں تو بات بات سے نکلی بہاؤ ایسا تھا میں پورا پورا روانہ تھا ابجدوں کی طرف حساب عمر ترا چل چلاؤ ایسا تھا گل ...

مزید پڑھیے

دشت میں پیاس بجھاتے ہوئے مر جاتے ہیں

دشت میں پیاس بجھاتے ہوئے مر جاتے ہیں ہم پرندے کہیں جاتے ہوئے مر جاتے ہیں ہم ہیں سوکھے ہوئے تالاب پہ بیٹھے ہوئے ہنس جو تعلق کو نبھاتے ہوئے مر جاتے ہیں گھر پہنچتا ہے کوئی اور ہمارے جیسا ہم ترے شہر سے جاتے ہوئے مر جاتے ہیں کس طرح لوگ چلے جاتے ہیں اٹھ کر چپ چاپ ہم تو یہ دھیان میں ...

مزید پڑھیے

کنج غزل نہ قیس کا ویرانہ چاہئے

کنج غزل نہ قیس کا ویرانہ چاہئے جو غم مجھے ہے اس کو عزا خانہ چاہئے ہے جس کا انتظار پلک سے فلک تلک اب آنا چاہئے اسے آ جانا چاہئے یارب مرے لباس سے ہرگز گماں نہ ہو لیکن مجھے مزاج فقیرانہ چاہئے ملتی نہیں ہے ناؤ تو درویش کی طرح خود میں اتر کے پار اتر جانا چاہئے اے دوست! مجھ سے عشق کی ...

مزید پڑھیے

خدا کی جگہ خالی ہے

شنکر ڈمرو کا متبادل تلاش کر چکا گوپیاں اب کسی اودھو کی محتاج نہیں ٹرنک کال ان کی سمسیاؤں کا حل ہے عزرائیل! ایٹم اور ہیلیم کے حق میں دست بردار ہونے کی فکر میں ہے اسرافیل کی جمالیاتی حس کو جلا مل گئی اب وہ کسی میوزک اسکول میں داخلہ لے لے گا فوڈ کارپوریشن کا مطالبہ: 'میکائیل کا ...

مزید پڑھیے

یہ اور بات کہ رنگ بہار کم ہوگا

یہ اور بات کہ رنگ بہار کم ہوگا نئی رتوں میں درختوں کا بار کم ہوگا تعلقات میں آئی ہے بس یہ تبدیلی ملیں گے اب بھی مگر انتظار کم ہوگا میں سوچتا رہا کل رات بیٹھ کر تنہا کہ اس ہجوم میں میرا شمار کم ہوگا پلٹ تو آئے گا شاید کبھی یہی موسم ترے بغیر مگر خوش گوار کم ہوگا بہت طویل ہے آنسؔ ...

مزید پڑھیے

وہ میرے حال پہ رویا بھی مسکرایا بھی

وہ میرے حال پہ رویا بھی مسکرایا بھی عجیب شخص ہے اپنا بھی ہے پرایا بھی یہ انتظار سحر کا تھا یا تمہارا تھا دیا جلایا بھی میں نے دیا بجھایا بھی میں چاہتا ہوں ٹھہر جائے چشم دریا میں لرزتا عکس تمہارا بھی میرا سایا بھی بہت مہین تھا پردہ لرزتی آنکھوں کا مجھے دکھایا بھی تو نے مجھے ...

مزید پڑھیے

کتنے ہی پیڑ خوف خزاں سے اجڑ گئے

کتنے ہی پیڑ خوف خزاں سے اجڑ گئے کچھ برگ سبز وقت سے پہلے ہی جھڑ گئے کچھ آندھیاں بھی اپنی معاون سفر میں تھیں تھک کر پڑاؤ ڈالا تو خیمے اکھڑ گئے اب کے مری شکست میں ان کا بھی ہاتھ ہے وہ تیر جو کمان کے پنجے میں گڑ گئے سلجھی تھیں گتھیاں مری دانست میں مگر حاصل یہ ہے کہ زخموں کے ٹانکے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 5822 سے 5858