شاعری

ترے کوچے کا رہ نما چاہتا ہوں

ترے کوچے کا رہ نما چاہتا ہوں مگر غیر کا نقش پا چاہتا ہوں جہاں تک ہو تجھ سے جفا چاہتا ہوں کہ میں امتحان وفا چاہتا ہوں خدا سے ترا چاہنا چاہتا ہوں میرا چاہنا دیکھ کیا چاہتا ہوں کہاں رنگ وحدت کہاں ذوق وصلت میں اپنے کو تجھ سے جدا چاہتا ہوں برابر رہی حد یار و محبت کسی کو میں بے انتہا ...

مزید پڑھیے

کلیجا منہ کو آتا ہے شب فرقت جب آتی ہے

کلیجا منہ کو آتا ہے شب فرقت جب آتی ہے اکیلے منہ لپیٹے روتے روتے جان جاتی ہے لب نازک کے بوسے لوں تو مسی منہ بناتی ہے کف پا کو اگر چوموں تو مہندی رنگ لاتی ہے دکھاتی ہے کبھی بھالا کبھی برچھی لگاتی ہے نگاہ ناز جاناں ہم کو کیا کیا آزماتی ہے وہ بکھرانے لگے زلفوں کو چہرے پر تو میں ...

مزید پڑھیے

حرص دولت کی نہ عز و جاہ کی

حرص دولت کی نہ عز و جاہ کی بس تمنا ہے دل آگاہ کی درد دل کتنا پسند آیا اسے میں نے جب کی آہ اس نے واہ کی کھنچ گئے کنعاں سے یوسف مصر کو پوچھئے حضرت سے قوت چاہ کی بس سلوک اس کا ہے منزل اس کی ہے اس کے دل تک جس نے اپنی راہ کی واعظو کیسا بتوں کا گھورنا کچھ خبر ہے ثم وجہ اللٰہ کی یاد آئی ...

مزید پڑھیے

نہ میرے دل نہ جگر پر نہ دیدۂ تر پر

نہ میرے دل نہ جگر پر نہ دیدۂ تر پر کرم کرے وہ نشان قدم تو پتھر پر تمہارے حسن کی تصویر کوئی کیا کھینچے نظر ٹھہرتی نہیں عارض منور پر کسی نے لی رہ کعبہ کوئی گیا سوئے دیر پڑے رہے ترے بندے مگر ترے در پر گناہ گار ہوں میں واعظو تمہیں کیا فکر مرا معاملہ چھوڑو شفیع محشر پر ان ابروؤں سے ...

مزید پڑھیے

کچھ کہوں کہنا جو میرا کیجیے

کچھ کہوں کہنا جو میرا کیجیے چاہنے والے کو چاہا کیجیے حوصلہ تیغ جفا کا رہ نہ جائے آئیے خون تمنا کیجیے فتنۂ روز قیامت ہے وہ چال آج وہ آتے ہیں دیکھا کیجیے کس کو دیکھا ان کی صورت دیکھ کر جی میں آتا ہے کہ سجدا کیجیے فتنے سب برپا کئے ہیں حسن نے میری الفت کو نہ رسوا کیجیے حور جنت ان ...

مزید پڑھیے

وہ کیا ہے ترا جس میں جلوا نہیں ہے

وہ کیا ہے ترا جس میں جلوا نہیں ہے نہ دیکھے تجھے کوئی اندھا نہیں ہے کہاں دامن حسن عاشق سے اٹکا گل داغ الفت میں کانٹا نہیں ہے کیا ہے وہاں اس نے پیمان فردا یہاں ہے وہ شب جس کو فردا نہیں ہے وہ کہتے ہیں میں زندگانی ہوں تیری یہ سچ ہے تو ان کا بھروسا نہیں ہے مری زیست کیوں کر نہ ہو ...

مزید پڑھیے

روش اس چال میں تلوار کی ہے

روش اس چال میں تلوار کی ہے موت عشاق گنہ گار کی ہے گل و گلشن سے کبھی جی نہ لگائے یہ صدا مرغ گرفتار کی ہے رشک گلشن ہو الٰہی یہ قفس یہ صدا مرغ گرفتار کی ہے نکہت گل نہ صبا بھی لائی یہ صدا مرغ گرفتار کی ہے آ کے بے پردہ ملیں وہ دم نزع یہ دعا عاشق بیمار کی ہے پیش محراب نہ کیوں سجدے ...

مزید پڑھیے

پھر مزاج اس رند کا کیونکر ملے

پھر مزاج اس رند کا کیونکر ملے جس کو اس کے ہاتھ سے ساغر ملے یہ بھی ملنا ہے کہ بعد از صد تلاش حد وہم و فہم سے باہر ملے کچھ نہ پوچھو کیسی نفرت ہم سے ہے ہم ہیں جب تک وہ ہمیں کیونکر ملے میری آنکھیں اور اس کی خاک پا تیرے کوچے کا اگر رہبر ملے وصل ہے سر جوش صہبائے فنا پھر اگر کوئی ملے ...

مزید پڑھیے

ہزاروں کی جان لے چکا ہے یہ چہرہ زیر نقاب ہو کر

ہزاروں کی جان لے چکا ہے یہ چہرہ زیر نقاب ہو کر مگر قیامت کرو گے برپا جو نکلو گے بے حجاب ہو کر شناخت اوس کی ہو سہل کیوں کر کہ جب نہ تب بھیس اک نیا ہو وہ دن کو خورشید ہو کے نکلے تو رات کو ماہتاب ہو کر میں دل سے اس شیخ کا ہوں قائل کہ میکدے میں پڑھے تہجد لگائے مسجد میں نعرے ہو حق کے محو ...

مزید پڑھیے

تاب دیدار جو لائے مجھے وہ دل دینا

تاب دیدار جو لائے مجھے وہ دل دینا منہ قیامت میں دکھا سکنے کے قابل دینا نا توانوں کے سہارے کو ہے یہ بھی کافی دامن لطف غبار پس محمل دینا ذوق میں صورت موج آ کے فنا ہو جاؤں کوئی بوسہ تو بھلا اے لب ساحل دینا ہائے رے ہائے تری عقدہ کشائی کے مزے تو ہی کھولے جسے وہ عقدۂ مشکل دینا ایک ...

مزید پڑھیے
صفحہ 5819 سے 5858