شاعری

اتنا تو دوستی کا صلہ دیجئے مجھے

اتنا تو دوستی کا صلہ دیجئے مجھے اپنا سمجھ کے زہر پلا دیجئے مجھے اٹھے نہ تاکہ آپ کی جانب نظر کوئی جتنی بھی تہمتیں ہیں لگا دیجئے مجھے کیوں آپ کی خوشی کو مرا غم کرے اداس اک تلخ حادثہ ہوں بھلا دیجئے مجھے صدق و صفا نے مجھ کو کیا ہے بہت خراب مکر و ریا ضرور سکھا دیجئے مجھے میں آپ کے ...

مزید پڑھیے

منقلب صورت حالات بھی ہو جاتی ہے

منقلب صورت حالات بھی ہو جاتی ہے دن بھلے ہوں تو کرامات بھی ہو جاتی ہے حسن کو آتا ہے جب اپنی ضرورت کا خیال عشق پر لطف کی برسات بھی ہو جاتی ہے دیر و کعبہ ہی اس کا نہ تعلق سمجھو زندگی ہے یہ خرابات بھی ہو جاتی ہے جبر سے طاعت یزداں بھی ہے بار خاطر پیار سے عادت خدمات بھی ہو جاتی ...

مزید پڑھیے

آپ کی آنکھ اگر آج گلابی ہوگی

آپ کی آنکھ اگر آج گلابی ہوگی میری سرکار بڑی سخت خرابی ہوگی محتسب نے ہی پڑھا ہوگا مقالہ پہلے مری تقریر بہ ہر حال جوابی ہوگی آنکھ اٹھانے سے بھی پہلے ہی وہ ہوں گے غائب کیا خبر تھی کہ انہیں اتنی شتابی ہوگی ہر محبت کو سمجھتا ہے وہ ناول کا ورق اس پری زاد کی تعلیم کتابی ہوگی شیخ جی ...

مزید پڑھیے

بے سبب کیوں تباہ ہوتا ہے

بے سبب کیوں تباہ ہوتا ہے فکر فردا گناہ ہوتا ہے تجھ کو کیا دوسروں کے عیبوں سے کیوں عبث رو سیاہ ہوتا ہے مجھ کو تنہا نہ چھوڑ کر جاؤ یہ خلا بے پناہ ہوتا ہے زک اسی سے بہت پہنچتی ہے جو مرا خیر خواہ ہوتا ہے اس گھڑی اس سے مانگ لو سب کچھ جب عدمؔ بادشاہ ہوتا ہے

مزید پڑھیے

کشتی چلا رہا ہے مگر کس ادا کے ساتھ

کشتی چلا رہا ہے مگر کس ادا کے ساتھ ہم بھی نہ ڈوب جائیں کہیں نا خدا کے ساتھ دل کی طلب پڑی ہے تو آیا ہے یاد اب وہ تو چلا گیا تھا کسی دل ربا کے ساتھ جب سے چلی ہے آدم و یزداں کی داستاں ہر با وفا کا ربط ہے اک بے وفا کے ساتھ مہمان میزباں ہی کو بہکا کے لے اڑا خوشبوئے گل بھی گھوم رہی ہے صبا ...

مزید پڑھیے

زخم دل کے اگر سیے ہوتے

زخم دل کے اگر سیے ہوتے اہل دل کس طرح جیے ہوتے وہ ملے بھی تو اک جھجھک سی رہی کاش تھوڑی سی ہم پیے ہوتے آرزو مطمئن تو ہو جاتی اور بھی کچھ ستم کیے ہوتے لذت غم تو بخش دی اس نے حوصلے بھی عدمؔ دیے ہوتے

مزید پڑھیے

ہنس کے بولا کرو بلایا کرو

ہنس کے بولا کرو بلایا کرو آپ کا گھر ہے آیا جایا کرو مسکراہٹ ہے حسن کا زیور مسکرانا نہ بھول جایا کرو حد سے بڑھ کر حسین لگتے ہو جھوٹی قسمیں ضرور کھایا کرو تاکہ دنیا کی دل کشی نہ گھٹے نت نئے پیرہن میں آیا کرو کتنے سادہ مزاج ہو تم عدمؔ اس گلی میں بہت نہ جایا کرو

مزید پڑھیے

آتا ہے کون درد کے ماروں کے شہر میں

آتا ہے کون درد کے ماروں کے شہر میں رہتے ہیں لوگ چاند ستاروں کے شہر میں ملتا تو ہے خوشی کی حقیقت کا کچھ سراغ لیکن نظر فریب اشاروں کے شہر میں ان انکھڑیوں کو دیکھ کے ہوتا ہے یہ گماں ہم آ بسے ہیں بادہ گساروں کے شہر میں اے دل ترے خلوص کے صدقے! ذرا سا ہوش دشمن بھی بے شمار ہیں یاروں کے ...

مزید پڑھیے

ساقی شراب لا کہ طبیعت اداس ہے

ساقی شراب لا کہ طبیعت اداس ہے مطرب رباب اٹھا کہ طبیعت اداس ہے رک رک کے ساز چھیڑ کہ دل مطمئن نہیں تھم تھم کے مے پلا کہ طبیعت اداس ہے چبھتی ہے قلب و جاں میں ستاروں کی روشنی اے چاند ڈوب جا کہ طبیعت اداس ہے مجھ سے نظر نہ پھیر کہ برہم ہے زندگی مجھ سے نظر ملا کہ طبیعت اداس ہے شاید ترے ...

مزید پڑھیے

تکلیف مٹ گئی مگر احساس رہ گیا

تکلیف مٹ گئی مگر احساس رہ گیا خوش ہوں کہ کچھ نہ کچھ تو مرے پاس رہ گیا پل بھر میں اس کی شکل نہ آئی اگر نظر یک دم الجھ کے رشتۂ انفاس رہ گیا فوٹو میں دل کی چوٹ نہ تبدیل ہو سکی نقلیں اتار اتار کے عکاس رہ گیا وہ جھوٹے موتیوں کی چمک پر پھسل گئی میں ہاتھ میں لیے ہوئے الماس رہ گیا اک ہم ...

مزید پڑھیے
صفحہ 5810 سے 5858