شاعری

سبو اٹھا مرے ساقی کہ رات جاتی ہے

سبو اٹھا مرے ساقی کہ رات جاتی ہے نظر ملا مرے ساقی کہ رات جاتی ہے کہ تو منائے مجھے اس لئے میں روٹھا ہوں مجھے منا مرے ساقی کہ رات جاتی ہے ہے میری جان مری جاں ترے تبسم میں تو مسکرا مرے ساقی کہ رات جاتی ہے شب وصال کی خوشبو فضا کی رنگینی کہیں سے لا مرے ساقی کہ رات جاتی ہے کسی بہار کا ...

مزید پڑھیے

سلسلے سب رک گئے دل ہاتھ سے جاتا رہا

سلسلے سب رک گئے دل ہاتھ سے جاتا رہا ہجر کی دہلیز پر اک درد لہراتا رہا قلب کا دامن جنوں میں بھی نہ چھوڑا عقل نے دھڑکنوں کی چاپ سن کر مجھ کو خوف آتا رہا مسئلہ اس کی انا کا تھا کہ شہرت کی طلب اس کا ہر احسان مجھ پر نیکیاں ڈھاتا رہا میں رہا بے خواب خوابوں کے طلسمی جال میں وہ مری ...

مزید پڑھیے

کدھر کا تھا کدھر کا ہو گیا ہوں

کدھر کا تھا کدھر کا ہو گیا ہوں مسافر کس سفر کا ہو گیا ہوں خدا اس کو سدا پر نور رکھے میں تارا جس نظر کا ہو گیا ہوں دھرے جائیں گے سب الزام مجھ پر میں حصہ ہر خبر کا ہو گیا ہوں مجھے عیاریاں سب آ گئی ہیں میں اب تیرے نگر کا ہو گیا ہوں تری نظروں کے اک فرمان ہی سے میں قیدی عمر بھر کا ہو ...

مزید پڑھیے

نیلا امبر چاند ستارے بچوں کی جاگیریں ہیں

نیلا امبر چاند ستارے بچوں کی جاگیریں ہیں اپنی دنیا میں تو بس دیواریں ہیں زنجیریں ہیں رشتے ہیں پرچھائیں جیسے امیدیں ہیں سرابوں سی بنتی ہیں مٹتی ہیں پل پل یہ کیسی تصویریں ہیں بڑھ کر ہیں شیطانوں سے بھی انسانوں کے کام یہاں ہونٹوں پر پھولوں سی باتیں ہاتھوں میں شمشیریں ہیں یہ ...

مزید پڑھیے

خاک سے تھے خاک سے ہی ہو گئے

خاک سے تھے خاک سے ہی ہو گئے آسماں کو اوڑھ کر ہم سو گئے زندگی لکھ دی خدا نے ریت پر ہم سمندر بن کے اس کو دھو گئے کس لئے اجداد کو الزام دیں ان سے جو بھی بن پڑا وہ بو گئے جستجو تھی آسمانوں کی جنہیں وہ زمیں کی گود میں گم ہو گئے کون پوچھے اک مسافر کو جہاں کارواں کے کارواں ہی کھو گئے

مزید پڑھیے

احساس کے سوکھے پتے بھی ارمانوں کی چنگاری بھی

احساس کے سوکھے پتے بھی ارمانوں کی چنگاری بھی اک دل سینے میں ٹوٹا سا اور فطرت میں دل داری بھی مست امنگوں کے جھونکے اور فاقہ مستی کا عالم حسرت کی تیز ہوائیں بھی امید کی آتش باری بھی دل پر کھولے اڑنے کے لئے اڑنے کا مگر امکان کہاں روکیں پیروں کی زنجیریں پنجرے کی چار دواری ...

مزید پڑھیے

بہت عزیز تھا عالم وہ دلفگاری کا

بہت عزیز تھا عالم وہ دلفگاری کا سکوں نے چھین لیا لطف بے قراری کا ہمیں بھی خو تھی زمانوں سے دل جلانے کی انہیں بھی شوق پرانا تھا شعلہ باری کا دلوں میں ان کے رہا اضطراب روز و شب وہ جن کے سر پہ رہا بوجھ تاج داری کا وہ جاتے جاتے مجھے اپنے غم بھی سونپ گیا عجیب ڈھنگ نکالا ہے غم گساری ...

مزید پڑھیے

وفا اور عشق کے رشتے بڑے خوش رنگ ہوتے ہیں

وفا اور عشق کے رشتے بڑے خوش رنگ ہوتے ہیں ادائیں دل کشا ان کی رسیلے ڈھنگ ہوتے ہیں کسی موسم کسی رت میں کسی بھی شاخ پر اکثر یہ ننھی کونپلیں بن کر چمن آباد کرتے ہیں سکوں دیتے ہیں ذہنوں کو دلوں کو شاد کرتے ہیں خدا جانے یہ پروانے یہ مستانے یہ دیوانے مروت کی محبت کی عبادت کی بلندی سے کسے ...

مزید پڑھیے

عجب فریب سا وہ اس کا مسکرانا تھا

عجب فریب سا وہ اس کا مسکرانا تھا اسے تو جیسے فقط مجھ کو آزمانا تھا غضب کی بات کہ تم کو بھی اس زمانے میں مرا ہی گھر تھا جہاں بجلیاں گرانا تھا اسے جہاں میں کوئی دوسرا عدو نہ ملا نظر میں اس کی فقط میں ہی اک نشانا تھا جو سوز غم سے مجھے ہر نفس بچاتا رہا خیال یار کی پلکوں کا شامیانہ ...

مزید پڑھیے

خیال تیرا ہے دل میں یہ بات تیری ہے

خیال تیرا ہے دل میں یہ بات تیری ہے ہے ذرہ ذرہ ترا کائنات تیری ہے ہر ایک بازی ہے تیری یہ کھیل ہے تیرا میں صرف مہرہ ہوں یا رب بساط تیری ہے نفس نفس ہے عطا تیری ہے کرم تیرا یہ دن بھی تیرا اے داتا یہ رات تیری ہے میں جانتا ہوں مرا مجھ میں کچھ نہیں یا رب یہ ہے وجود بھی تیرا یہ ذات تیری ...

مزید پڑھیے
صفحہ 5794 سے 5858