شاعری

سانحہ بیت المقدس پر ابن انشا کی نظم : دیوار گریہ ، حصہ اول ، دوم اور سوم

دیوار گریہ اور مسجد اقصیٰ

بیت المدس ، یعنی وہ جو امت کا دار الحکومت ہے ، اس پر جب غاصب صہیونیوں نے قبضہ کیا تو امت کے سبھی قلم کار ترپ اٹھے ۔ اردوزبان میں اس سانحے پر بے شمار نظمیں ، نوحے ، آہیں ، مضامین اور اشک بار افسانے رقم کیے گئے ، کہ قلم کار کے بس میں یہی ہے۔ بہت سوں نے اس پر بہت کچھ لکھا ، مگر شاید کسی نے بھی ابن انشاء سے بڑھ کر دلوں کے تار نہ چھیڑے ہوں گے۔

مزید پڑھیے

آزاد نظم:وہ فرات کے ساحل پر ہوں یا کسی اور کنارے پر

فرات کا ساحل

افتخار عارف انتہائی قادر الکلام شاعر اور شگفتہ لب و لہجے کے مالک انسان ہیں ۔ انہوں نے کرب و بلا ، استعماری قوتوں کے انکار ، جبر کے خلاف مزاحمت اور دِیا جلائے رکھنے کے عزم کو ہمیشہ اپنی شاعری سے پیوست رکھا ہے ، کہ شاید سلیم احمد کے فکری جانشین کے یہی شایانِ شاں تھا۔ زیرِ نظر آزاد نظم اپنے منفرد اور دل نشین انداز کے علاوہ ظلم کے خلاف جدوجہد اور اس راہ کی صعوبتوں پر استقامت و عزیمت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے بالآخر حق کے ہی فتح یاب ہونے کی خبر دیتی ہے۔

مزید پڑھیے

نظم جو مولانا نعیم صدیقیؒ کی حسرت ناکام تھی

ڈالر

یہ نظم مولانا نعیم صدیقیؒ نے ۱۹ ستمبر ۱۹۵۱ء کو اُس وقت رقم کی تھی، جب پہلی بار یہ خبر آئی کہ امریکہ نے پاکستان کی امداد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اِس ڈالر کے لیے ہمارا ایک ڈکٹیٹر اپنی کتاب میں فخر سے لکھتا ہے کہ ہم نے اپنے وطن کے شہری امریکہ کے ہاتھ بیچ کر ڈالر لیے۔ آج بے حساب لوگ پاکستان میں مختلف شعبہ جات میں بیٹھے امریکہ کے مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں اور امریکی ڈالر وصول کر رہے ہیں۔ نظم پر ایک نظر ڈال کر فیصلہ کریں کہ کیا کچھ شاعروں کے وجدان کا قائل ہونا بنتا ہے یا نہیں؟؟؟

مزید پڑھیے

غزل: کریں گے اہل نظر تازہ بستیاں آباد

غزل

اقبال یوں تو نظم کے عظیم ترین شعرا میں سے ایک ہیں ، مگر ان کی بہت سی غزلیں بھی ایک الگ اور اچھوتا رنگ رکھتی ہیں۔ خصوصاً ان کی وہ غزلیں ، جو بال جبریل میں ہیں۔ زیرِ نظر غزل بھی بال جبریل سے ہی لی گئی ہے۔

مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5858