حریم ناز ہے اور ایک رند مے خانہ
حریم ناز ہے اور ایک رند مے خانہ در قبول ہے اور لغزشوں کا نذرانہ یہ فیض تیرے کرم کا ہے پیر مے خانہ کہ ہر مقام سے گزرا ہوں بے نیازانہ خرد پہ ناز یقین و عمل سے بیگانہ نقیب وہم و گماں رہبران فرزانہ زبان شوق پہ آئے گا دل کا افسانہ کہیں گے ان سے حکایات گیسو و شانہ مژہ پہ آئے نہ بیتاب ...