تذکرہ میری جوانی کا وہاں کام آیا
تذکرہ میری جوانی کا وہاں کام آیا اس نے انگڑائی لی جس وقت مرا نام آیا قتل نامہ جو ضرورت سے اٹھایا اس نے مسکرانے لگا جس وقت مرا نام آیا دل کو پامال کیا اس کی حقیقت کیا تھی آپ کے نام کا تھا آپ ہی کے کام آیا عشق بازی میں مری دوستو اتنی تھی حیات دل لگانا تھا کہ بس موت کا پیغام ...