شاعری

نغمۂ وطن

تجھ پہ قربان ہو میری جان اور تن میرے ہندوستان میرے پیارے وطن خوش نما وادیاں تیری رشک چمن خوشبوؤں سے معطر ترا پیرہن ہر نظارے میں رعنائی اور بانکپن تو بہاروں کی ہے اک حسیں انجمن میرے ہندوستاں میرے پیارے وطن تیری ندیوں میں نغمات اور قہقہے پیاری فصلیں تری پیارے موسم ترے کوئلوں ...

مزید پڑھیے

احساس

لمحات کا ہیولیٰ کچھ بھولنے لگا تھا آواز کا سراپا کچھ اونگھنے لگا تھا سناٹا پا شکستہ کچھ بولنے لگا تھا وحشت زدہ سا کمرہ کچھ ڈھونڈنے لگا تھا میرا شعور زد میں تحت شعور کی تھا

مزید پڑھیے

پوسٹر پر ایک خبر

وہ جو پیڑ کھڑا ہے لوگو اونچا کالا لہرا کر کے پاس بلاتا اس کے ٹھنڈے سائے میں مت رکنا لوگو اس کا یہ سایہ متحرک ہے

مزید پڑھیے

نظم

تحت شعور کی تاریکی میں اک پژمردہ گل لالہ کے سرخ و سیہ پنکھڑیوں کے ریزے پچھلے اٹھارہ برسوں سے سسک رہے ہیں

مزید پڑھیے

رات

فسردہ رات ستاروں کے قافلوں کو لئے خموش راہوں کی خوابیدہ مستیوں کو سلام نہ جانے کون سی منزل کو ہے رواں کب سے تمام دہر پہ سایہ فگن یہ رات جسے کیا ہے میں نے مقدر خیال غمگیں کا اک ایک اشک سے رہ رہ کے جس کو دھویا ہے اداس اداس سریلے سریلے نغموں سے اک ایک نقش سنوارا ہے جس کے چہرے کا کبھی ...

مزید پڑھیے

اجنبی

وقت کی جادوگری اک سال میں ہر گلی ہر موڑ میرے شہر کا پوچھتا ہے مجھ سے صاحب کون ہو جس کو اپنا گھر کہا کرتا تھا میں جس کی ویرانی سے دل مانوس تھا آج اس کی ایک اک دیوار سے یہ صدا آتی ہے صاحب کون ہو کیا یہی گوشہ ہے وہ جس میں مری سر بہ زانو ان گنت راتیں کٹیں جس سے اپنا غم کہا کرتا تھا ...

مزید پڑھیے

شکست

مرے کلیجہ کی رگ رگ سے ہوک اٹھتی ہے مجھے مری ہر شکستوں کی داستاں نہ سنا نہ پوچھ مجھ سے مری خامشی کا راز نہ پوچھ مرے دماغ کا ہر گوشہ دکھ رہا ہے ابھی فضائے ظلمت ماضی میں اے مرے ہمدم ڈھکے ڈھکے سے مری کامرانیوں کے نشاں اداس اداس نگاہوں کی شمع سے نہ ٹٹول ہر اک کے سینہ پہ بار شکست ہے اس ...

مزید پڑھیے

چاند

چپکے چپکے رات کو تشریف جب لاتا ہے چاند ہر طرف دھرتی پہ کیسا نور برساتا ہے چاند پہلے دن کے چاند کو سب لوگ کہتے ہیں ہلال چودھویں تاریخ ہو تو بدر کہلاتا ہے چاند پر سکوں ماحول تارے کہکشاں ٹھنڈی ہوا رات کی محفل میں اکثر رقص فرماتا ہے چاند جب گھٹا گھنگھور آتی ہے کبھی برسات میں اوڑھ کر ...

مزید پڑھیے

وقت

وقت اس کو ہی پیار کرتا ہے جو اسے پر وقار کرتا ہے وقت جا کر کبھی نہیں آتا یہ بھلا کس سے پیار کرتا ہے جو بھی کرنا ہے بس وہ کر گزرو وقت کب انتظار کرتا ہے کھو دیا جس نے وقت کو بیکار عمر بھر دکھ شمار کرتا ہے وقت کا ہو گیا ہے جو پابند عقل وہ اختیار کرتا ہے وقت گر آدمی کا اچھا ہو ہر کوئی ...

مزید پڑھیے

آزادی

وہ دن تھا بڑا ہی تاریخی جب ہم کو ملی تھی آزادی اس جنگ میں شامل تھے کتنے آزادؔ جواہرؔ اور گاندھی پندرہ یہ اگست جو آ پہنچا مغرب سے نجات ہم نے پائی ٹوٹیں زنجیر غلامی کی کتنی یہ مبارک ساعت تھی اس دن کو منائیں خوشیوں سے اور سہ رنگے کو لہرائیں ان ویروں کو ہم یاد کریں جن کی محنت بر آئی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 934 سے 960