شاعری

شیشہ کا آدمی

اٹھاؤ ہاتھ کہ دست دعا بلند کریں ہماری عمر کا اک اور دن تمام ہوا خدا کا شکر بجا لائیں آج کے دن بھی نہ کوئی واقعہ گزرا نہ ایسا کام ہوا زباں سے کلمۂ حق راست کچھ کہا جاتا ضمیر جاگتا اور اپنا امتحاں ہوتا خدا کا شکر بجا لائیں آج کا دن بھی اسی طرح سے کٹا منہ اندھیرے اٹھ بیٹھے پیالی چائے ...

مزید پڑھیے

لوگو اے لوگو

مری انتہائے محبت مسرت سوا اس کے کیا اور ہوگی بجائے کوئی مسند‌‌ عالیہ تخت طاؤس و زر مانگنے کے بجائے کوئی سر برآوردہ پتھر صفت شخصیت چاہنے کے تمہاری معیت رفاقت تگ و دو کا انداز مانگوں یہ جم غفیر ایک سیل رواں زندگی کا جولا سے نکل کر اسی لا میں پھر ڈوب جاتا ہے یہ ریت ہے یوں ہی ...

مزید پڑھیے

سکون

نہ زہر خندہ لبوں پر، نہ آنکھ میں آنسو نہ زخم ہائے دروں کو ہے جستجوئے مآل نہ تیرگی کا تلاطم، نہ سیل رنگ و نور نہ خار زار تمنا میں گمرہی کا خیال نہ آتش گل لالہ کا داغ سینے میں نہ شورش غم پنہاں نہ آرزوئے وصال نہ اشتیاق، نہ حیرت، نہ اضطراب، نہ سوگ سکوت شام میں کھوئی ہوئی کہانی کا طویل ...

مزید پڑھیے

مفاہمت

جب اس کا بوسہ لیتا تھا سگریٹ کی بو نتھنوں میں گھس جاتی تھی میں تمباکو نوشی کو اک عیب سمجھتا آیا ہوں لیکن اب میں عادی ہوں، یہ میری ذات کا حصہ ہے وہ بھی میرے دانتوں کی بد رنگی سے مانوس ہے، ان کی عادی ہے جب ہم دونوں ملتے ہیں، لفظوں سے بیگانہ سے ہو جاتے ہیں کمرے میں کچھ سانسیں اور ...

مزید پڑھیے

کالے سفید پروں والا پرندہ اور میری ایک شام

جب دن ڈھل جاتا ہے، سورج دھرتی کی اوٹ میں ہو جاتا ہے اور بھڑوں کے چھتے جیسی بھن بھن بازاروں کی گرمی، افرا تفری موٹر، بس، برقی ریلوں کا ہنگامہ تھم جاتا ہے چائے خانوں ناچ گھروں سے کمسن لڑکے اپنے ہم سن معشوقوں کو جن کی جنسی خواہش وقت سے پہلے جاگ اٹھی ہے لے کر جا چکتے ہیں بڑھتی پھیلتی ...

مزید پڑھیے

مدرسہ علی گڑھ

خدا علی گڑھ کے مدرسے کو تمام امراض سے شفا دے بھرے ہوئے ہیں رئیس زادے امیر زادے شریف زادے لطیف و خوش وضع چست و چالاک و صاف و پاکیزہ شاد و خرم طبیعتوں میں ہے ان کی جودت دلوں میں ان کے ہیں نیک ارادے کمال محنت سے پڑھ رہے ہیں کمال غیرت سے پڑھ رہے ہیں سوار مشرق راہ میں ہیں تو مغربی راہ ...

مزید پڑھیے

جلوۂ دربار دہلی

سر میں شوق کا سودا دیکھا دہلی کو ہم نے بھی جا دیکھا جو کچھ دیکھا اچھا دیکھا کیا بتلائیں کیا کیا دیکھا جمنا جی کے پاٹ کو دیکھا اچھے ستھرے گھاٹ کو دیکھا سب سے اونچے لاٹ کو دیکھا حضرت ''ڈیوک کناٹؔ'' کو دیکھا پلٹن اور رسالے دیکھے گورے دیکھے کالے دیکھے سنگینیں اور بھالے دیکھے بینڈ ...

مزید پڑھیے

مس سیمیں بدن

ایک مس سیمیں بدن سے کر لیا لندن میں عقد اس خطا پر سن رہا ہوں طعنہ ہائے دل خراش کوئی کہتا ہے کہ بس اس نے بگاڑی نسل قوم کوئی کہتا ہے کہ یہ ہے بد خصال و بد معاش دل میں کچھ انصاف کرتا ہی نہیں کوئی بزرگ ہو کے اب مجبور خود اس راز کو کرتا ہوں فاش ہوتی تھی تاکید لندن جاؤ انگریزی پڑھو قوم ...

مزید پڑھیے

آم نامہ

نامہ نہ کوئی یار کا پیغام بھیجئے اس فصل میں جو بھیجئے بس آم بھیجئے ایسا ضرور ہو کہ انہیں رکھ کے کھا سکوں پختہ اگرچہ بیس تو دس خام بھیجئے معلوم ہی ہے آپ کو بندے کا ایڈریس سیدھے الہ آباد مرے نام بھیجئے ایسا نہ ہو کہ آپ یہ لکھیں جواب میں تعمیل ہوگی پہلے مگر دام بھیجئے

مزید پڑھیے

سب جانتے ہیں علم سے ہے زندگی کی روح

سب جانتے ہیں علم سے ہے زندگی کی روح بے علم ہے اگر تو وہ انساں ہے نا تمام بے علم و بے ہنر ہے جو دنیا میں کوئی قوم نیچر کا اقتضا ہے رہے بن کے وہ غلام تعلیم اگر نہیں ہے زمانہ کے حسب و حال پھر کیا امید دولت و آرام و احترام سید کے دل میں نقش ہو اس خیال کا ڈالی بنائے مدرسہ لے کر خدا کا ...

مزید پڑھیے
صفحہ 880 سے 960