نذر وطن
نذر وطن پھر اے دل دیوانہ چاہئے پھر ہر قدم پہ سجدۂ شکرانہ چاہئے پھر سر زمیں وطن کی ہے نظروں کے سامنے پھر لب پہ ایک نعرۂ مستانہ چاہئے بچپن کی یاد لیتی ہے پھر دل میں چٹکیاں پھر بے خودی بہ حجت طفلانہ چاہئے برسوں کے بعد آئے ہیں باغ وطن میں ہم پھر ہر کلی کو سجدۂ مستانہ چاہئے کہسار سبز ...