شاعری

نذر وطن

نذر وطن پھر اے دل دیوانہ چاہئے پھر ہر قدم پہ سجدۂ شکرانہ چاہئے پھر سر زمیں وطن کی ہے نظروں کے سامنے پھر لب پہ ایک نعرۂ مستانہ چاہئے بچپن کی یاد لیتی ہے پھر دل میں چٹکیاں پھر بے خودی بہ حجت طفلانہ چاہئے برسوں کے بعد آئے ہیں باغ وطن میں ہم پھر ہر کلی کو سجدۂ مستانہ چاہئے کہسار سبز ...

مزید پڑھیے

یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے

یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے نہیں ہے پرائی ہمارے لیے ہے یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے ہمیں اس خدائی میں ہے کام کرنا بہت کام کرنا بڑا نام کرنا یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے سکھاتے ہیں یہ شہر آباد ہونا اور آپس میں مل جل کے دل شاد ہونا یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے یہ باغ اس لیے ہیں کہ پھرنے کو ...

مزید پڑھیے

وقت کی قدر

دعوت بہار بیتنے والی ہے آ بھی جا سلمیٰ چمن کی گود میں آ کر سما بھی جا سلمیٰ کلی کلی میں بہاریں بسا بھی جا سلمیٰ مجھے جنوں کا سبق پھر پڑھا بھی جا سلمیٰ بہار بیتنے والی ہے آ بھی جا سلمیٰ ملیں گے حشر میں مت کہہ یہ بار بار مجھے ہو کیسے حشر کے وعدے پہ اعتبار مجھے خدا کے دل پہ نہیں کوئی ...

مزید پڑھیے

اے عشق کہیں لے چل

اے عشق کہیں لے چل اس پاپ کی بستی سے نفرت گہہ عالم سے لعنت گہہ ہستی سے ان نفس پرستوں سے اس نفس پرستی سے دور اور کہیں لے چل! اے عشق کہیں لے چل! ہم پریم پجاری ہیں تو پریم کنہیا ہے تو پریم کنہیا ہے یہ پریم کی نیا ہے یہ پریم کی نیا ہے تو اس کا کھویا ہے کچھ فکر نہیں لے چل! اے عشق کہیں لے ...

مزید پڑھیے

او دیس سے آنے والے بتا

او دیس سے آنے والا ہے بتا او دیس سے آنے والے بتا کس حال میں ہیں یاران وطن آوارۂ غربت کو بھی سنا کس رنگ میں ہے کنعان وطن وہ باغ وطن فردوس وطن وہ سرو وطن ریحان وطن او دیس سے آنے والے بتا او دیس سے آنے والے بتا کیا اب بھی وہاں کے باغوں میں مستانہ ہوائیں آتی ہیں کیا اب بھی وہاں کے پربت ...

مزید پڑھیے

ایک شاعرہ کی شادی پر

اے کہ تھا انس تجھے عشق کے افسانوں سے زندگانی تری آباد تھی رومانوں سے شعر کی گود میں پلتی تھی جوانی تیری تیرے شعروں سے ابلتی تھی جوانی تیری رشک فردوس تھا ہر حسن بھرا خواب ترا ایک پامال کھلونا تھا یہ مہتاب ترا نکہت شعر سے مہکی ہوئی رہتی تھی سدا نشۂ فکر میں بہکی ہوئی رہتی تھی ...

مزید پڑھیے

انگوٹھی

چھپاؤں کیوں نہ دل میں خاتم گوہر نگار اس کی یہی لے دے کے میرے پاس ہے اک یادگار اس کی یہ تنہائی میں میرے لب تک آ کر مسکراتی ہے اور اپنی مالکہ کی طرح دل کو گدگداتی ہے قلم کے ساتھ میرے ہاتھ میں ہر وقت رہتی ہے اور اس کے دست رنگیں کے فسانے مجھ سے کہتی ہے طلائی انگلیوں کا جب مجھے قصہ سناتی ...

مزید پڑھیے

شملے کی ریل گاڑی

سولن کی چوٹیوں سے جھنڈی ہلا رہی ہے غصے میں بے تحاشا سیٹی بجا رہی ہے دیکھو وہ آ رہی ہے شملے کی ریل گاڑی دو انجنوں کے منہ سے شعلے نکل رہے ہیں دو ناگ مل کے گویا دوزخ اگل رہے ہیں آنکھیں دکھا رہی ہے شملے کی ریل گاڑی سنسان گھاٹیوں پر اونچی پہاڑیوں میں پتھریلی چوٹیوں پر ٹیلوں میں جھاڑیوں ...

مزید پڑھیے

ایک حسن فروش سے

محبت آہ تیری یہ محبت رات بھر کی ہے تری رنگین خلوت کی لطافت رات بھر کی ہے ترے شاداب ہونٹوں کی عنایت رات بھر کی ہے ترے مستانہ بوسوں کی حلاوت رات بھر کی ہے مہ روشن ہے تو اور تیری طلعت رات بھر کی ہے گل شبو ہے تو اور تیری نکہت رات بھر کی ہے تو کیا جانے کہ سودائے محبت کس کو کہتے ہیں محبت ...

مزید پڑھیے

اے عشق ہمیں برباد نہ کر

اے عشق نہ چھیڑ آ آ کے ہمیں ہم بھولے ہوؤں کو یاد نہ کر پہلے ہی بہت ناشاد ہیں ہم تو اور ہمیں ناشاد نہ کر قسمت کا ستم ہی کم نہیں کچھ یہ تازہ ستم ایجاد نہ کر یوں ظلم نہ کر بیداد نہ کر اے عشق ہمیں برباد نہ کر جس دن سے ملے ہیں دونوں کا سب چین گیا آرام گیا چہروں سے بہار صبح گئی آنکھوں سے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 868 سے 960