شاعری

سورج کی کرنوں کا گیت

سنہری سورج نے آسماں پر کہا کہ کیا بھیجوں میں زمیں کو یہ راگ تھا کرنوں کی زباں پر زمیں پہ جانے دو تم ہمیں کو ترس گیا دھوپ کو زمانہ ہیں کب سے چھائی ہوئی گھٹائیں جو آج کر دو ہمیں روانہ زمین پر نور جا بچھائیں گھٹا کے پردوں کو چاک کر دیں زمین پر روشنی لٹائیں چمن کو کیچڑ سے پاک کر ...

مزید پڑھیے

بنارس

ہر اک کو بھاتی ہے دل سے فضا بنارس کی وہ گھاٹ اور وہ ٹھنڈی ہوا بنارس کی وہ مندروں میں پجاریوں کا ہجوم وہ گھنٹیوں کی صدا وہ فضا بنارس کی تمام ہند میں مشہور ہے یہاں کی سحر کچھ اس قدر ہے سحر خوش نما بنارس کی پجاریوں کا نہانا وہ گھاٹ پر آ کر وہ صبح دم کی فضا دل کشا بنارس کی وہ کشتیوں کا ...

مزید پڑھیے

جہاں ریحانہؔ رہتی تھی

یہی وادی ہے وہ ہم دم جہاں ریحانہؔ رہتی تھی وہ اس وادی کی شہزادی تھی اور شاہانہ رہتی تھی کنول کا پھول تھی سنسار سے بیگانہ رہتی تھی نظر سے دور مثل نکہت مستانہ رہتی تھی یہی وادی ہے وہ ہم دم جہاں ریحانہ رہتی تھی انہی صحراؤں میں وہ اپنے گلے کو چراتی تھی انہیں چشموں پہ وہ ہر روز منہ ...

مزید پڑھیے

بدنام ہو رہا ہوں

فریادئی جفائے ایام ہو رہا ہوں پامال جور بخت ناکام ہو رہا ہوں سرگشتۂ خیال انجام ہو رہا ہوں بستی کی لڑکیوں میں بدنام ہو رہا ہوں بد نام ہو رہا ہوں سلمیٰ سے دل لگا کر بستی کی لڑکیوں میں بدنام ہو رہا ہوں سلمیٰ سے دل لگا کر سلمیٰ سے دل لگا کر اس حوروش کے غم میں دنیا و دیں گنوا کر ہوش و ...

مزید پڑھیے

کہانی کا سماں

مری پیاری انا میری انا جانی سنا دے مجھے کوئی ایسی کہانی کہ جس میں پرستان کا سا سماں ہو زمیں پھول کی چاند کا آسماں ہو ستارے برستے ہوں جس کی فضا میں ہو خوشبو کا طوفان جس کی ہوا میں جہاں شہد و شربت کی نہریں رواں ہوں جہاں ہیرے یاقوت کی کشتیاں ہوں اور ان میں کوئی گیت گاتی ہوں ...

مزید پڑھیے

ایک لڑکی کا گیت

جہاں چڑیاں گھنیری جھاڑیوں میں چہچہاتی ہوں جہاں شاخوں پہ کلیاں نت نئی خوشبو لٹاتی ہوں اور ان پر کوئلیں کو کو کے میٹھے گیت گاتی ہوں وہاں میں ہوں مری ہم جولیاں ہوں اور جھولا ہو جہاں برسات کے موسم میں سبزہ لہلہاتا ہو ہوا کی چھیڑ سے ایک ایک پتا تھرتھراتا ہو جہاں چشموں کا پانی نرم لے ...

مزید پڑھیے

بی مینڈکی

بادل اٹھا اور چھا گیا ساون کا مینہ برسا گیا جنگل میں جل تھل ہو گیا نہروں میں پانی آ گیا اور آ گئیں بی مینڈکی بچوں نے جب دیکھا انہیں سبزے پہ لپکے گھیر کر بی مینڈکی نے جس گھڑی دیکھا انہیں منہ پھیر کر گھبرا گئیں بی مینڈکی بھاگیں کبھی اچھلیں کبھی دوڑیں کبھی اچکیں کبھی لپکیں کبھی ...

مزید پڑھیے

چڑیوں کی شکایت

چڑیوں نے بے طرح ستایا ہے میرے کمرے کو گھر بنایا ہے چھت پہ ان کو جہاں ملی ہے جگہ اک نہ اک گھونسلہ بنایا ہے عین میرے پلنگ کے اوپر ہے جو حصہ وہ ان کو بھایا ہے تار بجلی کا ہے جو چھت پہ لگا وہ تو میراث ہی میں پایا ہے کوئی کھونٹی ہو طاق ہو در ہو ان کی جاگیر میں وہ آیا ہے سر پہ بیٹوں کا مینہ ...

مزید پڑھیے

ننھا قاصد

ترا ننھا سا قاصد جو ترے خط لے کر آتا تھا نہ تھا معلوم اسے کس طرح کے پیغام لاتا تھا سمجھ سکتا نہ تھا وہ خط میں کیسے راز پنہاں ہیں حروف سادہ میں کس حشر کے انداز پنہاں ہیں اسے کیا علم ان رنگیں لفافوں میں چھپا کیا ہے کسی مہوش کا ان کے بھیجنے سے مدعا کیا ہے مگر مجھ کو خیال آتا تھا اکثر ...

مزید پڑھیے

ہماری زبان

یا رب رہے سلامت اردو زباں ہماری ہر لفظ پر ہے جس کے قربان جاں ہماری مصری سی تولتا ہے شکر سی گھولتا ہے جو کوئی بولتا ہے میٹھی زباں ہماری ہندو ہو پارسی ہو عیسائی ہو کہ مسلم ہر ایک کی زباں ہے اردو زباں ہماری دنیا کی بولیوں سے مطلب نہیں ہمیں کچھ اردو ہے دل ہمارا اردو ہے جاں ہماری دنیا ...

مزید پڑھیے
صفحہ 866 سے 960