یہ عورتیں
سوچ لو سوچ لو جینے کا یہ انداز نہیں اپنی بانہوں کا یہی رنگ نمایاں نہ کرو حسن خود زینت محفل ہے چراغاں نہ کرو نیم عریاں سا بدن اور ابھرتے سینے تنگ اور ریشمی ملبوس دھڑکتے سینے تار جب ٹوٹ گئے ساز کوئی ساز نہیں تم تو عورت ہو مگر جنس گراں بن نہ سکیں اور آنکھوں کی یہ گردش یہ چھلکتے ہوئے ...