شاعری

سرمہ ہو یا تارا

درد کی لذت سے ناواقف خوشبو سے مانوس نہ تھا میرے گھر کی مٹی سے وہ شخص بہت بیگانہ تھا تارے چنتے چنتے جس نے پھول نظر انداز کیے خواب کسے معلوم نہیں ہیں لمس کسے محبوب نہیں لیکن جو تعبیر نہ جانے اس کو اونگھ بھی لینا عیب رات کی قیمت ہجر میں سمجھی جس نے آنسو نور بنے زخم سے اٹھنے والی ...

مزید پڑھیے

سفیرِ لیلیٰ-۲

نظر اٹھاؤ سفیر لیلیٰ برے تماشوں کا شہر دیکھو یہ میرا قریہ یہ وحشتوں کا امین قریہ تمہیں دکھاؤں یہ صحن مسجد تھا یاں پہ آیت فروش بیٹھے دعائیں خلقت کو بیچتے تھے یہاں عدالت تھی اور قاضی امان دیتے تھے رہزنوں کو اور اس جگہ پر وہ خانقاہیں تھیں آب و آتش کی منڈیاں تھیں جہاں پہ امرد پرست ...

مزید پڑھیے

ہجوم گریہ

ہمیں بھی رو لے ہجوم گریہ کہ پھر نہ آئیں گے غم کے موسم ہمیں بھی رو لے کہ ہم وہی ہیں جو آفتابوں کی بستیوں سے سراغ لائے تھے ان سویروں کا جن کو شبنم کے پہلے قطروں نے غسل بخشا سفید رنگوں سے نور معنی نکال لیتے تھے اور چاندی اجالتے تھے شفق پہ ٹھہرے سنہرے بادل سے زرد سونے کو ڈھالتے تھے خنک ...

مزید پڑھیے

نوحہ

وہی بادلوں کے برسنے کے دن تھے مگر وہ نہ برسے مبارک ہو شوریٰ کی صنعت گری کو مشقت سے بیجوں کو تیار کر کے اگائی تھی صحرا میں چوہوں کی کھیتی جو آہستہ آہستہ بڑھتے رہے پھر کھڑے ہو گئے اپنی دم کے سہارے کترنے لگے ایسے پیاسی زبانوں کے نوحے جو مشکوں کے اندر امانت پڑے تھے خباثت نے اگلے تھے ...

مزید پڑھیے

سفیرِ لیلیٰ-۳

سفیر لیلیٰ یہ کیا ہوا ہے شبوں کے چہرے بگڑ گئے ہیں دلوں کے دھاگے اکھڑ گئے ہیں شفیق آنسو نہیں بچے ہیں غموں کے لہجے بدل گئے ہیں تمہی بتاؤ کہ اس کھنڈر میں جہاں پہ مکڑی کی صنعتیں ہوں جہاں سمندر ہوں تیرگی کے سیاہ جالوں کے بادباں ہوں جہاں پیمبر خموش لیٹے ہوں باتیں کرتی ہوں مردہ ...

مزید پڑھیے

سفیر لیلیٰ-۴

حریم محمل میں آ گیا ہوں سلام لے لو سلام لے لو کہ میں تمہارا امین قاصد خجل مسافر عزا کی وادی سے لوٹ آیا میں لوٹ آیا مگر سراسیمہ اس طرح سے کہ پچھلے قدموں پلٹ کے دیکھا نہ گزرے رستوں کے فاصلوں کو جہاں پہ میرے نشان پا اب تھکے تھکے سے گرے پڑے تھے حریم محمل میں وہ سفیر نوید پرور جسے زمانے ...

مزید پڑھیے

گفتگو جو ہوتی ہے سال نو سے عنبر کی

گفتگو جو ہوتی ہے سال نو سے عنبر کی گرم ہونے لگتی ہیں سردیاں دسمبر کی جانے والے لمحے تو لوٹ کر نہیں آتے کاروبار دنیا کے پر یہ رک نہیں پاتے کیوں نہ مسئلے سارے اس طرح سے حل کر لیں سال نو کے ہر پل کو پیار کی غزل کر لیں سجدۂ محبت سے آؤ معتبر کر دیں سال نو کے آنگن کو خوشبوؤں کا گھر کر ...

مزید پڑھیے

آج پھر

میں آج پھر بند پلکوں کے اس پار چاندنی کو سلگتا دیکھ رہی ہوں میرا جسم برف کی مانند سرد ہے مگر سانس آگ برسا رہی ہے اور شاید برف ہوئے جسم میں جوالا مکھی سلگتا رہے گا ہمیشہ

مزید پڑھیے

شام کی پروائی

آج پرواز خیالوں نے جدا سی پائی آج پھر بھولی ہوئی یاد کسی کی آئی جسم میں ساز کھنکنے کا ہوا ہے احساس اور بجنے لگی سرگم سی کہیں ذہن کے پاس میری زلفوں نے بکھر کر کوئی سرگوشی کی کیسی آواز ہوئی آج یہ خاموشی کی تیری آہٹ ترا انداز جدا ہے اب بھی تو ہی دنیائے محبت کی صدا ہے اب بھی اس تصور پہ ...

مزید پڑھیے

مجھے تو انتظار عشق میں ہی لطف آتا ہے

مجھے تو انتظار عشق میں ہی لطف آتا ہے کسی کی چاہتوں کا رنگ ہر دھڑکن پہ طاری ہو عجب سا کرب بے چینی مسلسل بے قراری ہو نگاہیں منتظر فرقت کسک اور آہ و زاری ہو مجھے تو انتظار عشق میں ہی لطف آتا ہے کبھی پہلو میں ملتا ہے کبھی وہ دور جاتا ہے کسی کے جسم و جاں کو عشق ہر لمحہ جلاتا ہے تصور کیسے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 859 سے 960