کل رات ڈھلے
کل رات ڈھلے یہ سوچا میں نے میں اپنے خزانے صاف کر لوں کس کس کا ہے قرض مجھ پہ واجب اس کا بھی ذرا حساب کر لوں الماری کی چابی کھو گئی تھی وہ زنگ بھری پرانی چابی میں نے اسے کونے کونے ڈھونڈا مجھ کو تو نہیں ملی کہیں بھی میں نے جو نظر اٹھا کے دیکھا الماری تو بند ہی نہیں تھی مٹی کی تہوں میں ...