شاعری

کل رات ڈھلے

کل رات ڈھلے یہ سوچا میں نے میں اپنے خزانے صاف کر لوں کس کس کا ہے قرض مجھ پہ واجب اس کا بھی ذرا حساب کر لوں الماری کی چابی کھو گئی تھی وہ زنگ بھری پرانی چابی میں نے اسے کونے کونے ڈھونڈا مجھ کو تو نہیں ملی کہیں بھی میں نے جو نظر اٹھا کے دیکھا الماری تو بند ہی نہیں تھی مٹی کی تہوں میں ...

مزید پڑھیے

سنا ہے

سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے سنا ہے شیر کا جب پیٹ بھر جائے تو وہ حملہ نہیں کرتا درختوں کی گھنی چھاؤں میں جا کر لیٹ جاتا ہے ہوا کے تیز جھونکے جب درختوں کو ہلاتے ہیں تو مینا اپنے بچے چھوڑ کر کوے کے انڈوں کو پروں سے تھام لیتی ہے سنا ہے گھونسلے سے کوئی بچہ گر پڑے تو سارا جنگل ...

مزید پڑھیے

نظم

پہلی بار ستارہ بننا دوسری بار بکھر جانا پہلی بار ٹھہر ناول میں دوسری بار گزر جانا پہلی بار اسے خط لکھنا دوسری بار جلا دینا پہلی بار محبت کرنا دوسری بار بھلا دینا

مزید پڑھیے

ہوا

بہت دن سے کئی ان دیکھے الزامات کے باعث ہوا مطلوب ہے ہم کو ہوا تاریک راتوں میں ہمارے خواب لے جاتی ہے اور واپس نہیں کرتی ہمارے خط چراتی ہے ہمارے دل کی باتیں راہ گیروں کو سناتی ہے ہمارے گیت میدانوں گلی کوچوں میں گاتی ہے ہم اپنے دل کے زنگ آلود خانوں میں محبت جوڑ کے رکھتے ہیں لیکن شام ...

مزید پڑھیے

عوام

مشکل وقت میں اگر کچھ لوگ ہماری مدد نہیں کر رہے تو ہمیں ان کے بارے میں سوچنا ترک نہیں کرنا چاہیئے اور جو لوگ اپنی آوازوں سے اپنی موجودگی کا احساس دلا رہے ہیں ہمیں ان کا بھی خیال رکھنا چاہیئے بہت زیادہ کسمپرسی کے عالم میں ہمیں صرف نعرے نہیں لگانے چاہئیں بہت زیادہ بے بسی کی حالت ...

مزید پڑھیے

رنگ

لڑکی تصویریں بناتی ہے سفید کاغذ پر ادھر سے ادھر کو بہت ساری لکیریں ڈالتی ہے ان میں کوئی بھی لکیریں ایک دوسرے کو چھو کر نہیں گزرتی شہر سے باہر جانے والی سڑکوں کی طرح سب لکیریں کسی نئی جگہ پہنچا دیتی ہیں ہم وہاں سے واپس نہیں آ سکتے لکیر کے آخری سرے پر ہمیں ٹھہرا دیکھ کے لڑکی ...

مزید پڑھیے

آدھی زندگی

آسمان کا ایک حصہ میرے دیکھنے کے لیے ہے اور زمین کا ایک حصہ تمہارے چلنے کے لیے سورج تمہاری آنکھوں سے نکلتا اور چاند میرے دل میں ڈوب جاتا ہے سمندر کا شور تمہارے دل میں بند ہے اور دریا کی خاموشی میری آنکھوں میں تم ایک کشتی میں سفر کرتی ہو اور میں اس کے ساتھ ساتھ اڑنے والے بادل ...

مزید پڑھیے

شاعر

اگر مجھے اکیلا نہیں دیکھ سکتے تو رہنے دو اسی طرح اداس یہ تو مت کہو کہ ہمارے کمرے میں رکھی ہوئی سب سے آخری کرسی پر بیٹھ جاؤ یا ہمارے جوتوں کے پاس کھڑے ہو کر مسکراتے رہو یا پرانا فرنیچر چمکانے والی پالش کے لیے ایک نئی نظم لکھ دو میں وعدہ کرتا ہوں کہ کسی بادل کسی پھول کسی ہوا کسی ...

مزید پڑھیے

(8)

اے پرندو کسی شام اڑتے ہوئے راستے میں اگر وہ نظر آئے تو گیت بارش کا کوئی سنانا اسے اے ستارو یونہی جھلملاتے ہوئے اس کا چہرہ دریچے میں آ جائے تو بادلوں کو بلا کر دکھانا اسے اے ہوا جب اسے نیند آنے لگے رات اپنے ٹھکانے پر جانے لگے اس کے چہرے کو چھو کر جگانا اسے خواب سے جب وہ بے دار ...

مزید پڑھیے

نظم

نظم ایک دیوار ہے جس کے پیچھے سے ہم نکلتے ہیں اپنے دشمن کو مارنے اور اسے معاف کر کے واپس آ جاتے ہیں نظم ایک پھول ہے جو کھلتا ہے صرف ہمارے دوستوں اور محبوباؤں کے لیے یا ہمارے پیاروں کی قبر پر اور ہمیشہ کھلا ہی رہتا ہے نظم ایک تمغہ ہے جو دیا جاتا ہے بہادروں کو جنگ سے واپس نہ آنے پر یا ...

مزید پڑھیے
صفحہ 29 سے 960