دوست
میں بہت اکیلا ہوں تم مجھ سے دوستی کر لو شہر کہتا ہے اور اپنے ہاتھ ہماری طرف پھیلا دیتا ہے ہم اس کے ہاتھوں کو دیکھتے ہیں اور ڈر جاتے ہیں شہر کے ہاتھ کہنیوں تک جلے ہوئے ہیں ایسی حالت میں کوئی کسی کے ہاتھ بھلا کیسے تھام سکتا ہے کوئی کسی کے ساتھ کیسے دوستی کر سکتا ہے ہم اپنا منہ ...