تم کس سے ملنے آئے ہو
تم کس سے ملنے آئے ہو کس چہرے سے کام ہے تم کو کن آنکھوں سے بات کرو گے تم جو چہرہ دیکھ رہے ہو اس میں ہیں کتنے ہی چہرے جن کو لگائے میں پھرتا ہوں تم کس سے ملنا چاہوگے اس شاعر سے جس کو تم نے دیکھا ہے اسٹیج پہ اکثر سب کو بھولے خود کو بھلائے بدمستوں کا بھیس بنائے جس نے فلک پر حکم چلائے سنگ ...