شاعری

آنکھوں میں مروت تری اے یار کہاں ہے

آنکھوں میں مروت تری اے یار کہاں ہے پوچھا نہ کبھو مجھ کو وہ بیمار کہاں ہے نو خط تو ہزاروں ہیں گلستان جہاں میں ہے صاف تو یوں تجھ سا نمودار کہاں ہے آرام مجھے سایۂ طوبیٰ میں نہیں ہے بتلاؤ کہ وہ سایۂ دیوار کہاں ہے لاؤ تو لہو آج پیوں دختر رز کا اے محتسبو دیکھو وہ مردار کہاں ہے فرقت ...

مزید پڑھیے

خفا مت ہو مجھ کو ٹھکانے بہت ہیں

خفا مت ہو مجھ کو ٹھکانے بہت ہیں مرا سر رہے آستانہ بہت ہیں بہت دور ہے اپنے نزدیک تو بھی تجھے یاد کافر بہانے بہت ہیں بہانے نہ کر مجھ سے اے چشم گریاں ابھی اشک مجھ کو بہانے بہت ہیں مرے چشم و دل اور جگر سب ہیں حاضر تو خاطر نشاں رکھ نشانے بہت ہیں کشش دل کی ہی کام کرتی ہے ورنہ فسوں ...

مزید پڑھیے

پھر آیا جام بکف گلعذار اے واعظ

پھر آیا جام بکف گلعذار اے واعظ شکست توبہ کی پھر ہے بہار اے واعظ نہ جان مجھ کو تو مختار سخت ہوں مجبور نہیں ہے دل پہ مرا اختیار اے واعظ انار خلد کو تو رکھ کے ہیں پسند ہمیں کچیں وہ یار کی رشک انار اے واعظ اسی کی کاکل پر پیچ کی قسم ہے مجھے کہ تیرے وعظ ہیں سب پیچ دار اے واعظ ہمارے درد ...

مزید پڑھیے

دل تو حاضر ہے اگر کیجئے پھر ناز سے رمز

دل تو حاضر ہے اگر کیجئے پھر ناز سے رمز ہیں ترے ناز کے صدقے اسی انداز سے رمز رمز و ایما و کنائے تجھے سب یاد ہیں یار ہم تو بھولے ہیں غم غمزۂ غماز سے رمز اپنی نافہمی سے میں اور نہ کچھ کر بیٹھوں اس طرح سے تمہیں جائز نہیں اعجاز سے رمز دل کو تو سہج میں لیوے گا یہ میں جان چکا یہی نکلی ...

مزید پڑھیے

درد دل میں ہوں سن اے یار ستم گار کہ تو

درد دل میں ہوں سن اے یار ستم گار کہ تو تو ہوا چور تو پھر میں ہوں گنہ گار کہ تو تو وفادار ہے اے یار جنا کار کہ تو میں وفادار ہوں اے یار ہبہ کار کہ تو جام مے کس کے یہاں ہاتھ میں رہتا ہے مدام میں بھلا دختر رز سے ہوں گرفتار کہ تو تم ہو بد عہد نہ میں میں ہوں وفادار کہ تم میں یہ کہتا ہوں ...

مزید پڑھیے

دل بر یہ وہ ہے جس نے دل کو دغا دیا ہے

دل بر یہ وہ ہے جس نے دل کو دغا دیا ہے اے چشم دیکھ تجھ کو میں نے سجھا دیا ہے تیغ ستم سے میرا جو خوں بہا دیا ہے قاتل نے میرے دل کا یہ خوں بہا دیا ہے نقش قدم گلی کا تیری بنا دیا ہے کیوں کر اٹھوں کہ دل نے مجھ کو بٹھا دیا ہے اے چشم گر یہ زا ہے رونے کو تیرے زحمت رو رو کے ابر کو بھی تو نے رلا ...

مزید پڑھیے

محبت کا کسی کے دل میں اک ارمان پیدا کر

محبت کا کسی کے دل میں اک ارمان پیدا کر خدایا اس سے ملنے کا کوئی سامان پیدا کر جو انگلستان کی سی برتری اے ہند چاہے تو ملا کر اپنے فرقوں کو یہ عز و شان پیدا کر ترے نالوں سے ڈر کر چھوڑ دے صیاد نا ممکن مگر ہاں دیدۂ تر سے کوئی طوفان پیدا کر مصائب سے قفس کے طاقت پرواز کب تجھ کو تو پہلے ...

مزید پڑھیے

وہ جوش اور نہ وہ باقی ہے ولولہ دل کا

وہ جوش اور نہ وہ باقی ہے ولولہ دل کا خدا ہی جانے کہ کیا ہے معاملہ دل کا تجھے قسم ہے جنوں اس طرح سے لے چلنا نہ پھوٹے خار مغیلاں سے آبلہ دل کا بچاؤ ٹھیس سے اس کو بہت یہ نازک ہے نہ پھوٹے خار مغیلاں سے آبلہ دل کا گئے تھے دشت نوردی کو ہم جو وحشت میں جنوں نے لوٹ لیا ہائے قافلہ دل کا خدا ...

مزید پڑھیے

ستم اس نے برسوں اٹھایا کیا

ستم اس نے برسوں اٹھایا کیا مگر رسم الفت نبھایا کیا ترے ہجر میں اے مہ اوج حسن فلک مجھ کو برسوں رلایا کیا نہ آنا تھا ان کو نہ آئے یہاں میں ہرچند ان کو بلایا کیا ہماری نہ اس نے سنی ایک بھی عدو حال اپنا سنایا کیا ہمیں واں کا جانا منع ہی رہا عدو ان کے گھر روز آیا کیا شب وصل وہ محو ...

مزید پڑھیے

جس گلستاں میں بسوں میں وہی ویرانہ بنے

جس گلستاں میں بسوں میں وہی ویرانہ بنے برق لوٹے وہیں جس جا مرا کاشانہ بنے تجھ سے کام اتنا تو اے ہمت مردانہ بنے برق لوٹی ہے جہاں پھر وہیں کاشانہ بنے ہم تو مٹ کر بھی نہ خشت خم مے خانہ بنے ہم سے خاک اچھی ہے جس خاک سے پیمانہ بنے آشنا ہو وہ ترا سب سے جو بیگانہ بنے ہوش اسی کے ہیں بجا جو ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4575 سے 4657