شاعری

اک سیل بے پناہ کی صورت رواں ہے وقت

اک سیل بے پناہ کی صورت رواں ہے وقت تنکے سمجھ رہے ہیں کہ وہم و گماں ہے وقت پرکھو تو جیسے تیغ دو دم ہے کھنچی ہوئی ٹالو تو ایک اڑتا ہوا سا دھواں ہے وقت جو دل ہدف ہوا ہو وہ شاید بتا سکے ناوک بھی آپ آپ ہی چڑھتی کماں ہے وقت ہم اس کے ساتھ ہیں کہ وہ ہے اپنے ساتھ ساتھ کس کو خبر کہ ہم ہیں ...

مزید پڑھیے

لگے ہے آسماں جیسا نہیں ہے

لگے ہے آسماں جیسا نہیں ہے نظر آتا ہے جو ہوتا نہیں ہے تم اپنے عکس میں کیا دیکھتے ہو تمہارا عکس بھی تم سا نہیں ہے ملے جب تم تو یہ احساس جاگا اب آگے کا سفر تنہا نہیں ہے بہت سوچا ہے ہم نے زندگی پر مگر لگتا ہے کچھ سوچا نہیں ہے یہی جانا ہے ہم نے کچھ نہ جانا یہی سمجھا ہے کچھ سمجھا نہیں ...

مزید پڑھیے

چاندنی رات میں ہر درد سنور جاتا ہے

چاندنی رات میں ہر درد سنور جاتا ہے جانے کیا کیا سر احساس بکھر جاتا ہے دیکھتے ہم بھی ہیں کچھ خواب مگر ہائے رے دل ہر نئے خواب کی تعبیر سے ڈر جاتا ہے موت کا وقت معین ہے تو پھر بات ہے کیا کون ہے مجھ میں جو ہر سانس پہ مر جاتا ہے دل میں گڑ جاتی ہے جب ساعت ماضی کی صلیب وقت رک جاتا ہے ...

مزید پڑھیے

چمکا جو چاند رات کا چہرہ نکھر گیا

چمکا جو چاند رات کا چہرہ نکھر گیا مانگے کا نور بھی تو بڑا کام کر گیا یہ بھی بہت ہے سینکڑوں پودے ہرے ہوئے کیا غم جو بارشوں میں کوئی پھول مر گیا ساحل پہ لوگ یوں ہی کھڑے دیکھتے رہے دریا میں ہم جو اترے تو دریا اتر گیا سایہ بھی آپ کا ہے فقط روشنی کے ساتھ ڈھونڈوگے تیرگی میں کہ سایہ ...

مزید پڑھیے

یاد یوں ہوش گنوا بیٹھی ہے

یاد یوں ہوش گنوا بیٹھی ہے جسم سے جان جدا بیٹھی ہے راہ تکنا ہے عبث سو جاؤ دھوپ دیوار پہ آ بیٹھی ہے آشیانے کا خدا ہی حافظ گھات میں تیز ہوا بیٹھی ہے دست گلچیں سے مروت کیسی شاخ پھولوں کو گنوا بیٹھی ہے کیسے آئے کسی گلشن میں بہار دشت میں آبلہ پا بیٹھی ہے شہر آسیب زدہ لگتا ہے کوچے ...

مزید پڑھیے

روح کو قالب کے اندر جاننا مشکل ہوا

روح کو قالب کے اندر جاننا مشکل ہوا لفظ میں احساس کو پہچاننا مشکل ہوا لے اڑی پتے ہوا تو شاخ گل بے بس ہوئی پھول پر سائے کی چادر تاننا مشکل ہوا اپنے خلوت خانۂ دل سے جو نکلے تو ہمیں سب کے غم میں اپنا غم بھی جاننا مشکل ہوا وقت نے جب آئنہ ہم کو دکھایا رو پڑے اپنی صورت آپ ہی پہچاننا ...

مزید پڑھیے

کوئی رشتہ نہ ہو پھر بھی رشتے بہت

کوئی رشتہ نہ ہو پھر بھی رشتے بہت آپ اپنے نہیں آپ اپنے بہت راز رکھتے نہ ہم اس تعلق کو گر لوگ روتے بہت لوگ ہنستے بہت دل کی تنہائیوں کا مداوا نہیں گھوم کر ہم نے دیکھے ہیں میلے بہت اس ہی بنیاد پر کیوں نہ مل جائیں ہم آپ تنہا بہت ہم اکیلے بہت جب تھی منزل نظر میں تو رستہ تھا ایک گم ...

مزید پڑھیے

سمندر پار آ بیٹھے مگر کیا

سمندر پار آ بیٹھے مگر کیا نئے ملکوں میں بن جاتے ہیں گھر کیا نئے ملکوں میں لگتا ہے نیا سب زمیں کیا آسماں کیا اور شجر کیا ادھر کے لوگ کیا کیا سوچتے ہیں ادھر بستے ہیں خوابوں کے نگر کیا ہر اک رستے پہ چل کر سوچتے ہیں یہ رستہ جا رہا ہے اپنے گھر کیا کبھی رستے یہ ہم سے پوچھتے ہیں مسافر ...

مزید پڑھیے

ہر لمحہ مرگ و زیست میں پیکار دیکھنا

ہر لمحہ مرگ و زیست میں پیکار دیکھنا کھینچی ہوئی ہے وقت نے تلوار دیکھنا اس دوپہر کی دھوپ میں سایہ کہاں ملے دن ڈھل چلے تو پھر کہیں دیوار دیکھنا اب تو سفر کے سخت مراحل ہیں اور ہم جب پاس آئے منزل دلدار دیکھنا بے تابیاں ہوں لاکھ مگر اس کے روبرو چھوڑیں نہ ہاتھ دامن پندار دیکھنا اے ...

مزید پڑھیے

چاندنی کا رقص دریا پر نہیں دیکھا گیا

چاندنی کا رقص دریا پر نہیں دیکھا گیا آپ یاد آئے تو یہ منظر نہیں دیکھا گیا آپ کے جاتے ہی ہم کو لگ گئی آوارگی آپ کے جاتے ہی ہم سے گھر نہیں دیکھا گیا اپنی ساری کج کلاہی داستاں ہو کر رہی عشق جب مذہب کیا تو سر نہیں دیکھا گیا پھول کو مٹی میں ملتا دیکھ کر مٹی ہوئے ہم سے کوئی پھول مٹی پر ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4552 سے 4657