شاعری

کوئی دن کا آب و دانہ اور ہے

کوئی دن کا آب و دانہ اور ہے پھر چمن اور آشیانہ اور ہے ہاں دل بے تاب چندے انتظار امن و راحت کا ٹھکانہ اور ہے شمع پھیکی رات کم محفل اداس اب مغنی کا ترانہ اور ہے اے جوانی تو کہانی ہو گئی ہم نہیں وہ یا زمانہ اور ہے جس کو جان زندگانی کہہ سکیں وہ حیات جاودانہ اور ہے جس کو سن کر زہرۂ ...

مزید پڑھیے

ظاہر تو ہے تو میں نہاں ہوں

ظاہر تو ہے تو میں نہاں ہوں باطن تو ہے تو میں عیاں ہوں تو ہی ظاہر ہے تو ہی باطن تو ہی تو ہے تو میں کہاں ہوں تیرے ہوتے کہیں نہیں میں اول آخر نہ درمیاں ہوں تو تو میں میں نے مار ڈالا دم بند ہے کیجئے نہ ہاں ہوں میں ہی لیلیٰ ہوں میں ہی محمل ناقہ بھی ہوں میں ہی سارباں ہوں ہوں کنج قفس ...

مزید پڑھیے

ذرا غم زدوں کے بھی غم خوار رہنا

ذرا غم زدوں کے بھی غم خوار رہنا کریں ناز تو ناز بردار رہنا فراخی و عسرت میں شادی و غم میں بہرحال یاروں کے تم یار رہنا سمجھ نردباں اپنی ناکامیوں کو کہ ہے شرط ہمت طلب گار رہنا کرو شکر ہے یہ عنایت خدا کی بلاؤں میں اکثر گرفتار رہنا اگر آدمی کو نہ ہو مشغلہ کچھ بہشت بریں میں ہو ...

مزید پڑھیے

مہربانی بھی ہے عتاب بھی ہے

مہربانی بھی ہے عتاب بھی ہے کچھ تسلی کچھ اضطراب بھی ہے ہے تو اغیار سے خطاب مگر میری ہر بات کا جواب بھی ہے واں برابر ہے خلوت و جلوت اس کی بے پردگی حجاب بھی ہے ہو قناعت تو ہے جہاں دریا حرص غالب ہو تو سراب بھی ہے وہ تخبتر کہاں تپاک کہاں گرم و روشن تو آفتاب بھی ہے

مزید پڑھیے

رسوا ہوئے بغیر نہ ناز بتاں اٹھا

رسوا ہوئے بغیر نہ ناز بتاں اٹھا جب ہو گئے سبک تو یہ بار گراں اٹھا معنی میں کر تلاش معاش دماغ و دل حیواں صفت نہ لذت کام و دہاں اٹھا گر خندہ یاد آئے تو سینہ کو چاک کر گر غمزہ یاد آئے تو زخم سناں اٹھا یا آنکھ اٹھا کے چشم فسوں ساز کو نہ دیکھ یا عمر بھر مصائب دور زماں اٹھا اس انجمن ...

مزید پڑھیے

ابر بادل ہے اور سحاب گھٹا (ردیف .. ر)

ابر بادل ہے اور سحاب گھٹا جس کی ہم دیکھتے ہیں آج بہار کس کو باراں نے تازگی بخشی زرع کھیتی ہے اور درخت اشجار کون سی جا ہے سیر کے قابل باغ روضہ حدیقہ اور گلزار اب غریبوں کو ہو گئی تسکیں جو کہ لیتے تھے قرض و وام ادھار قحط ہے کال اور گدائی بھیک جس کے مینہ نے مٹا دئیے آثار جو ندی آب ...

مزید پڑھیے

کبھی تقصیر جس نے کی ہی نہیں

کبھی تقصیر جس نے کی ہی نہیں ہم سے پوچھو تو آدمی ہی نہیں مر چکے جیتے جی خوشا قسمت اس سے اچھی تو زندگی ہی نہیں دوستی اور کسی غرض کے لئے وہ تجارت ہے دوستی ہی نہیں یا وفا ہی نہ تھی زمانے میں یا مگر دوستوں نے کی ہی نہیں کچھ مری بات کیمیا تو نہ تھی ایسی بگڑی کہ پھر بنی ہی نہیں جس خوشی ...

مزید پڑھیے

وہی سائل وہی مسؤل وہی حاجت مند (ردیف .. ے)

وہی سائل وہی مسؤل وہی حاجت مند گر ہو مقرون اجابت تو سوال اچھا ہے ہے تری خوئے کرم تلخ نوائی کا علاج عوض سنگ ثمر دے وہ نہال اچھا ہے جمعۂ آخر ماہ رمضان ہے افضل یوں تو جس وقت میں ہو بذل و نوال اچھا ہے ہو گئی مخمصۂ قحط و گرانی میں کمی شکر ہے سال گزشتہ سے یہ سال اچھا ہے

مزید پڑھیے

حامد کہاں کہ دوڑ کے جاؤں خبر کو میں

حامد کہاں کہ دوڑ کے جاؤں خبر کو میں کس آرزو پہ قطع کروں اس سفر کو میں مانا بری خبر ہے پہ تیری خبر تو ہے صبر و قرار نذر کروں نامہ بر کو میں یہ سنگ و خشت آہ دلاتے ہیں تیری یاد روتا ہوں دیکھ دیکھ کے دیوار و در کو میں ہے تیری شکل یا تری آواز کا خیال کرتا ہوں التفات یکایک جدھر کو ...

مزید پڑھیے

جہاں تیغ ہمت علم دیکھتے ہیں

جہاں تیغ ہمت علم دیکھتے ہیں محالات کا سر قلم دیکھتے ہیں جو بیٹھے تھے یاں پا بدامان ہستی انہیں سر بہ حیب عدم دیکھتے ہیں کمالات صانع پہ جن کی نظر ہے وہ خوبی‌ مصنوع کم دیکھتے ہیں نہیں مبتلا جو تن آسانیوں میں انہیں دم بدم تازہ دم دیکھتے ہیں نہیں جن کو جاہ و حشم کا تکبر وہی لطف ...

مزید پڑھیے
صفحہ 2886 سے 4657