پھول تو پھول ہیں کانٹوں پہ نظر ہے میری

پھول تو پھول ہیں کانٹوں پہ نظر ہے میری
ایک مدت سے بہاروں پہ نظر ہے میری


عکس در عکس نظاروں پہ نظر ہے میری
ڈوبتے چاند ستاروں پہ نظر ہے میری


دیکھنا یہ تھا مجھے کون سہارا دے گا
تم نے سمجھا کہ سہاروں پہ نظر ہے میری


کیا بھروسہ ہے چراغوں کا جلیں یا نہ جلیں
جھلملاتے ہوئے تاروں پہ نظر ہے میری


سر پھری تیز ہواؤں کا مجھے کیا ڈر ہے
بادباں تیرے اشاروں پہ نظر ہے میری


برگ و گل شاخ و ثمر ہو گئے محفوظ نیازؔ
باغ میں جب سے شراروں پہ نظر ہے میری