پھر چرخ پر آسمان پیر آیا ہے

پھر چرخ پر آسمان پیر آیا ہے
ہر کوچہ میں وقت دار و گیر آیا ہے
اگلا سا نہ مجمع ہے نہ اگلے سے وہ لوگ
یاں آن کے حیرت میں دبیرؔ آیا ہے