پتھ ہے دشوار کیا ہوا سائیں
پتھ ہے دشوار کیا ہوا سائیں
ہارتا کیوں ہے حوصلہ سائیں
ہم ستاروں کے ساتھ جاگتے تھے
اب نہیں ہوتا رتجگا سائیں
میں فضا میں تھا برگ آوارہ
خود کو کیسے سنبھالتا سائیں
آپ دیکھیں نہ مجھ کو حیرت سے
رنگ و روغن اتر گیا سائیں
فرصت یک نگاہ کس کو تھی
جو مری اور دیکھتا سائیں
میرے احباب ہیں بھلے مانس
ایک میں ہی ہوں سر پھرا سائیں
امن عالم کی بات کرتا ہے
ہے شفقؔ کی یہی خطا سائیں