پینٹنگ

کھڑکی سے
نکلنے والے ہاتھ میرا گلا دبوچ سکتے ہیں
تنہائی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی


ٹرین سے
میری لاش مل سکتی ہے
تمہاری انگلیوں کے نشان


قبرستان میں
رینگنے والی نظموں کے پیر چھل گئے ہیں


تمہارے سینے پر چلتے چلتے
کوہ پیما پاتال میں جا گرتا ہے
اوپر
آسمان پر
دل نقش ہوتا ہے