نور حق بے حجاب عشق اللہ
نور حق بے حجاب عشق اللہ
یاد دلبر شراب عشق اللہ
می محبت کے آسماں پہ ظہور
پرتو آفتاب عشق اللہ
جب دکھاتا ہے رب جمال اپنا
دیکھ لے بے نقاب عشق اللہ
عشق میں دل ربا کے اے زاہد
سرنگوں شیخ و شاب عشق اللہ
بزم لاہوت میں سن اے درویش
ہے صدائے رباب عش اللہ
جو سنا ہے صدائے سر نگوں
وو چہ پایا شتاب عشق اللہ
عشق کا جوش دل کے دریا میں
بولتا ہر حباب عشق اللہ
فیض مرشد سوں مستفیض ہوا
دل سوں پایا جناب عشق اللہ
بول اس کا جواب علیم اللہ
جو کہا ہے تراب عشق اللہ