Alimullah

علیم اللہ

علیم اللہ کے تمام مواد

32 غزل (Ghazal)

    یار کے درسن کے خاطر جان اور تن بھول جا

    یار کے درسن کے خاطر جان اور تن بھول جا مکھ منور دیکھ اس کا رنگ گلشن بھول جا چڑھ کے تازی عشق کا نت 'مَن عَرَف' کا سیر کر 'قد عرف' کا پہنچ اے دل محل و مسکن بھول جا ترک دے اسلام کو اور کفر سارا دور کر چھوڑ دے حرص و ہوا فرزند اور زن بھول جا آرسی میں دل کے ہر دم دیکھ مکھڑا روح کا جام کو ...

    مزید پڑھیے

    تیزی ترے مژگاں کی یہ نشتر سے کہوں گا

    تیزی ترے مژگاں کی یہ نشتر سے کہوں گا ابرو کی شکایت دم خنجر سے کہوں گا ہم رنگ شمع عشق میں تیرے ہوں ولیکن یہ سوز جگر آتش مجمر سے کہوں گا دیکھا ہوں میں جس روز سے تجھ حسن کا جھلکا ہے دل میں کبھی جامۂ انور سے کہوں گا تنگی جو ترے پستہ دہن کی ہے سراسر سربستہ سخن غنچۂ جوہر سے کہوں ...

    مزید پڑھیے

    آیا ہے مگر عشق میں دل دار ہمارا

    آیا ہے مگر عشق میں دل دار ہمارا ہر تن میں ہوا جان ہر اک جسم کا نیارا بے مثل اس کے حسن کو کہتے ہیں دو عالم دستا ہے ہر اک خلق کو اپنے سوں پیارا من کان نہ ہو یار کے درسن کو نہ جانے آیا نہیں کوئی پھر کے جہاں بیچ دوبارا اس شمع درخشاں کو اپس ساتھ تو لے جا ور نہیں تو قبر بیچ ہے ظلمات ...

    مزید پڑھیے

    عجب چنچل ملا ہے یار ہمنا

    عجب چنچل ملا ہے یار ہمنا کیا اک بارگی سرشار ہمنا تدھاں سوں دیکھ کر کچھ یوں سمجھتے دو عالم صاحب اسرار ہمنا گل بستان ہے گویا خار صحرا وسا جب حسن کا گلزار ہمنا زمیں سوں تا فلک سارے حجابات ہوئے ہیں مطلع الانوار ہمنا ہوا دل سرخ رو آیا نظر جب شگفتہ چہرۂ گل نار ہمنا نوازش اور تلطف ...

    مزید پڑھیے

    پیتم کے دیکھنے کے تماشا کو جائیں چل

    پیتم کے دیکھنے کے تماشا کو جائیں چل اپنے پیا کو عشق سوں اپنے رجھائیں چل جلسہ کیا ہے یار محل میں جلی کے آج خلوت میں اب خفی کے پیا کو بلائیں چل پروا نہیں پیا کو کسی کے وصال سوں فن سوں اسی کے اس کو اپس میں رجھائیں چل دم کا سرود کر کے ارادے کا تار باندھ ستری صدا کا صور بجا کر سنائیں ...

    مزید پڑھیے

تمام