نیند سے رشتہ کوئی جوڑا نہیں
نیند سے رشتہ کوئی جوڑا نہیں
خواب تو ہم نے کبھی دیکھا نہیں
منزلیں ہیں منتظر جس موڑ پر
راستہ اس موڑ تک جاتا نہیں
جھوٹ کے لشکر کہاں ٹک پائے ہیں
اور جو سچ ہے کبھی مرتا نہیں
وقت نے اک یہ سبق ہم کو دیا
سوچتے ہیں جو کبھی ہوتا نہیں
اس قدر دل کو ہے جس کی آرزو
اس کے آگے کچھ کہا جاتا نہیں
جس گھڑی چھوڑا تھا آنگن پریمؔ نے
راستہ اپنو نے بھی روکا نہیں