نظم

ہر رات ایک صبح کا
صبح کو دوپہر کا
دوپہر کو شام کا
اور شام کو پھر رات کا
انتظار ہوتا ہے
تمہارے ایک میٹھے بول کی چاہت میں
میں ہر روز
چار بار مرتی ہوں
پھر سے جینے کے لئے