نظر پکار رہی ہے تمہی چلے آؤ
نظر پکار رہی ہے تمہی چلے آؤ
مری حیات مری زندگی چلے آؤ
یہ سونا سونا سا آنگن پکارتا ہے تمہیں
بہت گھنیری ہے یہ تیرگی چلے آؤ
غرور ظلمت شب تم ہی توڑ سکتے ہو
بنوں چراغ کی تم روشنی چلے آؤ
یہ ہونٹ سوکھ نہ جائیں تمہیں صدا دے کر
بچھڑ نہ جائے کہیں ہر خوشی چلے آؤ
ان آشناؤں میں نا آشنا ہیں لوگ تمام
کہاں چھپے ہو مرے اجنبی چلے آؤ
تمہارا ساتھ نبھائے گی شاہدہؔ ہر دم
کرو گے تم ہی مری رہبری چلے آؤ