نیا آنے والا زمانہ ہمارا
ہے روشن حقیقت فسانہ ہمارا
نئی زندگی بن کے بکھرے گا ہر سو
نئی روشنی کا ترانہ ہمارا
نیا آنے والا زمانہ ہمارا
پرانے چراغوں کے مدھم اجالو
ہمارے ہی ہاتھوں سجے گی یہ محفل
ہمیں صرف بچہ سمجھ کر نہ ٹالو
نیا آنے والا زمانہ ہمارا
تمہاری بزرگی کا ہے پاس ہم کو
مگر اس نئے دور کی روشنی میں
ہے اپنے فرائض کا احساس ہم کو
نیا آنے والا زمانہ ہمارا
یہ دور شباب بہار زمیں ہے
تمہارا زمانہ تو جیسا رہا ہو
نیا آنے والا زمانہ حسیں ہے
نیا آنے والا زمانہ ہمارا