اف یہ گرمی
اف یہ گرمی
دیا رے دیا
لو ہے کہ بجلی
دیا رے دیا
جلتا ہے کمرہ
بھیا رے بھیا
کھول دو پنکھا
بھیا رے بھیا
دھوپ کی شدت
باجی رے باجی
ٹھنڈا شربت
باجی رے باجی
گرمی کا عالم
توبہ رے توبہ
آگ کا موسم
توبہ رے توبہ
بھوت ہوا میں
آہا آہا
جادو فضا میں
آہا آہا
روحوں کی ٹولی
سی شاں رے سی شاں
آگ کی ہولی
سی شاں رے سی شاں
سکھ کی نشانی
آپا رے آپا
برف کا پانی
آپا رے آپا
آگ کی بولی
دیا رے دیا
قلیوں کی ٹولی
دیا رے دیا
راہ میں شعلے
ہیا رے ہیا
گاتے ہیں نغمے
ہیا رے ہیا