نرم ریشم سی ملائم کسی مخمل کی طرح

نرم ریشم سی ملائم کسی مخمل کی طرح
سرد راتوں میں تری یاد ہے کمبل کی طرح


میں زمانے سے الجھ سکتا ہوں اس کی خاطر
جو سجاتا ہے مجھے آنکھ میں کاجل کی طرح


کوئی ساگر کہیں پیاسا جو نظر آئے تو
ہم برستے ہیں وہیں ٹوٹ کے بادل کی طرح


خوبصورت تھی یہ کشمیر کی وادی جیسی
زندگی تیرے بنا لگتی ہے چمبل کی طرح


شہر کی آب و ہوا نے مرے بچے چھینے
میں اکیلا ہی رہا گاؤں کے پیپل کی طرح